اردو

urdu

ETV Bharat / city

عمرگوتم پرلگائے گئے الزامات بے بنیاد

دہلی کے ایک مقامی شخص نے نام نہ شائع کرنے کی شرط پر بتایا کہ عمرگوتم پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں کیونکہ ان کا کام پریشان حال لوگوں کی مدد کرنا تھا اور غیرشادی شدہ لوگوں کی مالی معاونت کرکے ان کی شادی کرانا تھا لیکن ان پر جو الزامات لگائے جارہے ہیں وہ سیاست پر مبنی ہیں۔

Omar gautam
عمرگوتم

By

Published : Jun 22, 2021, 11:03 AM IST

یوپی اے ٹی ایس نے عمر گوتم اور مفتی جہانگیر پر الزام لگایا ہے کہ مذہب تبدیل کرنے کا یہ کام جامعہ نگر کے بٹلہ ہاؤس کے دفتر آئی ڈی سی (اسلامی دعوت سینٹر) سے چلایا جارہا تھا جس کے چیئرمین عمر گوتم ہیں۔ وہ بٹلہ ہاؤس کے علاقے میں K-47 عمارت کی چوتھی منزل پر رہائش پذیر تھے۔

اس معاملے میں ایک مقامی شخص نے نام نہ شائع کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ سب سیاست کی وجہ سے کیا جا رہا ہے۔ اگر یوپی کے لوگوں کو کوئی پریشانی ہوتی تو وہ پولیس کو اس سے آگاہ کرتے اور انہیں جامعہ کے پولیس اسٹیشن میں پیش کیا جاتا، انہیں ڈاسنہ میں کیوں بلایا جاتا تھا؟

مقامی شخص نے کہا کہ انہیں ڈاسنہ میں اپنے تمام دستاویزات کے ساتھ بلایا گیا تھا اور جب وہ دستاویزات لے کر پہنچے تو انہیں وہیں پر ہی گرفتار کرلیا گیا تھا، تین دن بعد معلوم ہوا کہ ان پر مذہب تبدیل کرانے کے الزام میں کیس داخل کرکے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

مقامی شخص نے عمر گوتم پر لگائے گئے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا کام پریشان حال لوگوں کی مدد کرنا تھا۔ غیر شادی شدہ لوگوں کو مالی معاونت کرکے ان کی شادی کرانا تھا لیکن ان پر جو الزامات لگائے جارہے ہیں وہ سیاست پر مبنی ہیں۔

واضح رہے کہ عمر گوتم پہلے شیام پرساد گوتم تھے، اسلام قبول کرنے کے بعد وہ دعوت کے کام سے منسلک ہوگئے اور بھارتی آئین کے مطابق وہ اپنی سرگرمیاں انجام دے رہے تھے۔

مزید پڑھیں:دہلی: مذہب تبدیل کروانے کے الزام میں دو گرفتار

تبدیلی مذہب کے الزامات کو اسکول پروگرامر نے خارج کیا

وہیں اترپردیش کے اے ڈی جی (لا اینڈ آرڈر) پرشانت کمار نے کہا کہ ان کے پاس اس بات کا ثبوت ہے کہ بیرون ملک سے اس معاملہ میں مالی اعانت کی جارہی ہے۔

انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ 'دونوں کو تفتیش کے بعد گرفتار کیا گیا ہے اور ہمیں غیر ملکی مالی اعانت کے دستاویزات اور دیگر اہم ثبوت ملے ہیں۔

اے ڈی جی نے بتایا کہ 'کانپور کے علاقے کلیان پور میں رہنے والے ایک بہرے اور گونگے کا مذہب تبدیل کروا کے جنوبی بھارت روانہ کر دیا گیا ہے۔ ایسے ہزاروں کیس سامنے آچکے ہیں۔ اتر پردیش کے اے ڈی جی (لا اینڈ آرڈر) پرشانت کمار نے مزید کہا کہ 'لوگوں کو مذہب تبدیلی کے بدلے رقم اور ملازمت کا وعدہ کیا گیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details