ریاست بہار کے ضلع گیا میں وقف املاک کی تحفظ پر اکثر وبیشتر گفتگو ہوتی ہے، اوقاف کمیٹی سمیت اس کی ذیلی کمیٹیاں اوقاف املاک کو خورد برد ہونے سے بچانے کادعوی کرتی ہیں لیکن حقیقتا یہ جملے بازی ہوا کرتی ہے۔ اس بات کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ گیا اوقاف کمیٹی کے پاس ضلع میں کئی جگہوں پر وقف کی ہوئی جائداد ہے، لیکن اسکا کوئی ڈیٹا ان کے پاس نہیں ہے۔
بہار میں اسمبلی انتخابات کی سرگرمیاں زوروں پر ہیں، ایسے میں اوقاف کمیٹی کے ساتھ حکمراں جماعت کے رہنماء 'وقف بورڈ' کے لیے کیے گئے کاموں کو گنوانے میں لگے ہیں، ضلع گیا میں وقف کی جائیداد کوبچانے کے لئے کیا کام کیاگیا ہے اس پر جے ڈی یو بنکر سیل کے سابق صوبائی صدر وحج کمیٹی کے رکن مولانا عمر نورانی نے ای ٹی وی بھارت کو بتا یا کہ' وزیراعلی نتیش کمار وقف کی املاک کو بچانے اور اس کی ترقی کے لئے کوشاں ہیں، آزادی کے بعد بہار میں پہلی مرتبہ وزیراعلی نتیش کمار نے وقف بورڈکی ترقی کے لئے کروڑوں روپے مختص کئے ۔
عمر نورانی نے کہاکہ وقف کی کمیٹیوں کی بے توجہی کی وجہ سے وقف کے املاک کی ترقی نہیں ہوئی ہے۔ آپسی اتحاد اور محنت سے وقف کی املاک کو بچایاجاسکتا ہے۔ بہار اور گیا میں وقف کی کافی املاک ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سب کو مل جل کام کرنے کی ضرورت ہے، جہاں ذیلی کمیٹیاں ٹھیک سے کام نہیں کررہی ہیں ان کی رپورٹ وقف بورڈ کوبھیج کر تبدیل کرایاجائے، جہاں قانونی مدد چاہئے اس کے متعلق اعلی حکام سے رابطہ کرکے اسےحل کرانے کی بھی کوشش کی جائے گی۔