اردو

urdu

ETV Bharat / city

ای ٹی وی بھارت کی خبر پروقف بورڈ چیئرمین نے لودھی مسجد کا لیا جائزہ

ای ٹی وی بھارت اردو نے یکم جولائی کو "ابراہیم لودھی کی تعمیر کردہ مسجد خستہ حالی کا شکار" کے عنوان سے ایک خبر شائع کی تھی۔ تاریخی مسجد کے تعلق سے ای ٹی وی بھارت اردو کی خبر شائع ہونے کے بعد سے اس مسجد کی تزئین کاری اور آباد کرنے کے تعلق سے مہم شروع ہوگئی تھی۔

لودھی مسجد
لودھی مسجد

By

Published : Aug 5, 2021, 1:23 PM IST

بہار کے ضلع جہان آباد کی تاریخی لودھی مسجد کی خستہ حالی پر ای ٹی وی بھارت اردو کی خبر نے ایک بار پھر اثر دکھایا ہے- ای ٹی وی بھارت اردو کی خبر کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے بہار اسٹیٹ سنی وقف بورڈ کے چیئرمین الحاج ارشاداللہ نے ضلع گیا اور ضلع جہان آباد کے سیاسی و سماجی اراکین و معززین شہر سمیت وقف کمیٹیوں کے عہد یداران کے ساتھ تاریخی لودھی مسجد کا جائزہ لیتے ہوئے اس کو سنوارنے کا فیصلہ کیا ہے۔

لودھی مسجد

ای ٹی وی بھارت اردو نے یکم جولائی کو " ابراہیم لودھی کی تعمیر کردہ مسجد خستہ حالی کا شکار" کے عنوان سے ایک خبر شائع کی تھی. تاریخی مسجد کے تعلق سے ای ٹی وی بھارت اردو کی خبر شائع ہونے کے بعد سے اس مسجد کی تزئین کاری اور آباد کرنے کے تعلق سے مہم شروع ہوگئی تھی گویا کہ ای ٹی وی بھارت کی خبر نے ہی مہم کا آغاز کر دیا.

اس مسجد کے تعلق سے وقف بورڈ سے لے کر ضلع اور اطراف کے سیاسی و سماجی کارکن اور مسلم ادارے واقف نہیں تھے۔ تاہم ای ٹی وی بھارت اردو نے لوگوں تک لودھی مسجد کی مکمل تفصیل پہنچائی جسکا اثر یہ ہوا کہ ضلع گیا اور جہان آباد ضلع سینکڑوں افراد تاریخی مسجد کو پھر سے آباد کرنے کی مہم میں شامل ہوئے
ای ٹی وی بھارت کی خبر کے بعد آج سنی وقف بورڈ کے چیئرمین ارشاد اللہ نے تاریخی مسجد کی خستہ حالی کا جائزہ لیا اور ایک پروجیکٹ بنا کر تاریخی مسجد کو سنوارنے اور آباد کرنے کا فیصلہ کیا ہے
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے چیئرمین ارشاداللہ لودھی مسجد کی حالت دیکھ کر غمگین بھی ہو ئے۔

انہوں نے کہا کہ لودھی مسجد کی خوبصورتی اس کی دیوار کی نقاشی، یہاں کے دلکش مناظر اور تاریخی مسجد کو دیکھ کر دلی تکلیف کا احساس ہوا کہ آج ہمارا بیش قیمتی اثاثہ خستہ حالی کا شکار ہے. مسلمانوں نے دین کی سر بلندی اور پرچم اسلام کو بلند کرنے کے لیے نہ جانے کہاں کہاں علاقہ آباد کیا. تاہم آج ہمارے اثاثے محفوظ رکھنے کے لیے جدوجہد کرنی پڑرہی ہے اسکی وجہ یہ ہے کہ ہم مسلمان بیدار نہیں ہیں۔


انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ اسی انداز میں اس کی تزئین کاری کی جائے جیسے یہ بادشاہ ابراہیم لودھی عہد میں اس کو تعمیر کیا گیا تھا. یہاں مسلم آبادی نہیں ہے اس لیے اس جگہ پر ایک عظیم ادارے کی بنیاد ڈالی جائے اور اس تعلق سے ریاست کے دانشوروں سمیت علماء اور اقلیتی اداروں کے ذمہ داران کے ساتھ میٹنگ کرکے ایک پروجیکٹ تیار کریں گے جو یہاں کی ترقی اور مسجد کو آباد کرنے میں معاون ثابت ہو۔

انہوں نے کہا کہ اس جگہ کو گنگا جمنی تہذیب کی بہترین مثال کے طور پر ڈولپ کیا جائے گا کیونکہ چھ سو برس سے علاقے کے سبھی لوگوں نے مسجد کو قائم رکھا، مسجد پر اپنی عقیدت بنائے رکھی. یہ ایک بہترین مثالی جگہ ثابت ہوگی۔


وہیں چیئرمین ارشاد اللہ کے اچانک جائز ہے دورہ سے علاقے کے مسلمانوں نے بھی خوشی ظاہر کی اور چیئرمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے خوشی کا لمحہ ہے. ذاتی طور پر چیئرمین نے مسجد کو آباد کرنے کی دلچسپی لئے ہیں ۔ اور وہ تقریبا سو کلومیٹر کا سفر کر کے یہاں پہنچے ہیں. اب امید جاگی ہے کہ مسجد آباد ہو گی اور یہاں ایک عظیم ادارہ قائم ہوگا



واضح رہے گیا ضلع کی سرحد پر واقع ہلاس گنج بلاک کے ابراہیم پور گاؤں میں لودھی مسجد ہے. اسکی تاریخی حیثیت یہ بتائی جاتی ہے کہ لودھی حکمراں بادشاہ ابراہیم لودھی نے پندرہ سو عیسوی میں اسکی تعمیر کرایا اور اس علاقے کو بسایا تھایہاں مسلمانوں کی آبادی تھی . لیکن سن سینتالیس کے فسادات میں مسلمان ہجرت کرگئے یاشہید کردیے گئے تھے.

یہ تاریخی مسجد اسکے بعد ویران ہوگئی تھی بعد میں گیا کے کڑوا اور دوسرے گاؤں کے لوگوں نے اسکو پھر سے آباد کرتے ہوئے عیدین کی نماز شروع کی لیکن ابھی کورونا کی وجہ سے وہ بھی بند ہے. مسجد کی عمارت مخدوش ہو چکی ہے-

مزید پڑھیں:

ای ٹی وی بھارت کی خبر کا اثر: پانچ سو سالہ قدیم لودھی مسجد کو بچانے کی پیش رفت



ایک نظر میں

ای ٹی وی بھارت اردو نے یکم جولائی کو خبر شائع کیا
خبر پر دو جولائی کو سنی وقف بورڈ نے ڈسٹرکٹ گیا اقلیتی فلاح دفتر کو جانچ کرنے کا لیٹر جاری کیا۔
آٹھ جولائی کو ضلع اقلیتی فلاح افسر نے جانچ کے لیے خضر سرائے سی ای او کو جانچ پڑتال کے لیے لیٹر جاری کیا۔
سات جولائی کو ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر کے ضلع صدر ڈاکٹر صبغت اللہ خان نے ڈی ایم کو لیٹر لکھ کر اس تاریخی مسجد کو بچانے کی فریاد کی۔

سولہ جولائی کو سی ای او خضر سرائے نے ڈسٹرکٹ اقلیتی فلاح کو رپورٹ بھیجا.

28 جولائی کو ضلع سے رپورٹ بورڈ کو ارسال کی گئی اور آج چیئرمین کا دورہ ہوا

ABOUT THE AUTHOR

...view details