بدھ کی شام سے لاپتہ ہونے والی بچی کا کوئی بھی سراغ نہ ملنے پر والد تھانہ میں گمشدگی کی رپورٹ لکھوانے گئے جہاں والد کا الزام ہے کہ پولیس نے توجہ نہیں دی۔
اتوار کی شام کو جب بدمعاشوں نے بچی کو چھوڑا تو لواحقین نے پولیس کو اس کی اطلاع دی، اس کے بعد بھی پولیس مبینہ طور پر ملزم کو بچانے کی کوشش کرتی رہی۔
اعلی افسران تک بات پہنچنے کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور تحقیقات کے بعد مناسب کارروائی کرنے کی بات کہہ رہی ہے۔
متاثرہ لڑکی کے والد نے بتایا کہ اس کی بیٹی بدھ کی شام کو ٹوائلٹ گئی تھی، اس دوران گاؤں کے دو نوجوانوں، محمد مدثر اور رنجے کمار عرف ٹینگرا نے اسے اغوا کرلیا۔
اس کے بعد اسے گاؤں کے ایک خالی مکان میں لے جایا گیا اور اسے یرغمال بنا کر چار دن تک اس کی عصمت دری کی گئی۔
والد نے بتایا کہ جب بدھ کی شام جب وہ کھیت سے لوٹا تو بیٹی کی گمشدگی کی اطلاع ملی، آس پاس پتہ لگانے پر جب پتہ نہیں چلا تو اس کے بعد مہاکار تھانے میں گمشدگی رپورٹ درج کرایا۔
ایس ایس پی راجیو مشرا کی ہدایت پر ڈی ایس پی نے پیر کو مہکار میں واقع گاؤں پہنچ کر معاملے کی تحقیقات کی ہے۔
ایس ایس پی راجیومشرا نے کہا کہ جنسی استحصال کا معاملہ انکی جانکاری میں آیا ہے، پورے معاملے کی تحقیقات سبھی پہلوں پر کی جارہی ہے، گواہوں اور گھر والوں کے بیان درج کئے گئے ہیں، لڑکی کا میڈیکل ٹیسٹ بھی کرایا جارہا ہے، جانچ کے بعد ہی معاملے کا انکشاف ہوسکے گا۔