گیا کے گاندھی میدان میں کل تین اپریل کی شام 'عالمی تصوف' کانفرنس کا انعقاد ہوگا۔ اس کانفرنس میں شرکت کے لیے تین صوفی بیرون ملک سے گیا پہنچ چکے ہیں۔ ان میں جامعہ ازہر یونیورسٹی مصر کے نائب مفتی اعظم شیخ احمد الممدوح، عراق کے شہر بغداد سے شیخ محمد علی الحربی اور جنوبی افریقہ سے ایک نعت خواں شامل ہیں۔
گیا: بین الاقوامی صوفی کانفرنس کی تیاریاں مکمل ان کے علاوہ اجمیر شریف سے سید عرفان چشتی، خواجہ نظام الدین، خواجہ قطب الدین کاکی کے آستانے اور اڈیشہ و کرناٹک اور بہار کی مختلف خانقاہوں سے تعلق رکھنے والے متعدد صوفی حضرات اس کانفرنس میں شرکت کے لیے تشریف لا رہے ہیں۔
کانفرنس کے کوآرڈینیٹر اقبال حسین نے بتایا کہ' یہ کانفرنس کشیدگی سے بھری دنیا میں امرت گھولنے کا کام کرے گی اور امن و اتحاد کا راستہ ہموار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ ازہر یونیورسٹی مصر کے نائب مفتی اعظم نے کہا ہے کہ گیا کے مدارس کے دس بچوں کا ہر برس جامعہ ازہر میں داخلہ دیا جائے گا، جن کی تعلیم و کفالت کا ذمہ مصر حکومت اٹھائے گی۔
اس کے علاوہ کئی سیاسی جماعتوں کے رہنما اور وزراء کی اس کانفرنس میں شرکت یقینی ہے، ضلع اوقاف کمیٹی کے صدر آفتاب عالم عرف رنکو نے بتایا کہ' محکمہ اقلیتی فلاح کے وزیر زماں خان، وقف بورڈ کے چیئرمین ارشاداللہ اور مقامی علماء کرام کے علاوہ کئی سینئر رہنما شامل ہوں گے۔
حالانکہ اس کانفرنس کو گاندھی میدان میں کرائے جانے کے تعلق سے بھی سوال اٹھ رہے ہیں کہ آخر کورونا وبا کے دوران بڑا ہجوم کیوں جمع کیا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں گیا ڈی ایم ابھشیک کمار سنگھ نے نمائندہ کو فون پر بتایا کہ صوفی کانفرنس گاندھی میدان میں کرانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
کانفرنس کرانے کی اجازت گیا میوزیم ہال میں دی گئی ہے، ساتھ ہی تمام شرائط کا خیال رکھنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ کورونا گائیڈ لائنز پرعمل درآمد نہیں ہوا تو ایف آئی آر درج کی جائے گی۔
جبکہ اس سلسلے میں آرگنائزر کمیٹی کے کو آرڈینیٹر اقبال حسین نے کہا کہ' انہیں اجازت دی گئی ہے کہ، گاندھی میدان میں پروگرام کریں، گاندھی میدان کی فیس بھی جمع کردی گئی ہے ہاں یہ ضرور ہے کورونا کے گائیڈ لائنز پرعمل درآمد ہوں گے۔