لاک ڈاون کے باعث مزدوروں کی واپسی ہنوز جاری ہے۔ ضلع گیا انتظامیہ کے ذرائع کو اندیشہ ہے کہ روزانہ تین سے چار ہزار مہاجر مزدور ضلع میں داخل ہو سکتے ہیں۔ ایسے میں بڑے قرنطینہ مرکز کا پہلے سے ہونا ضروری ہے۔ ڈسٹرک مجسٹریٹ نے اس کی تیاریاں شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔ متعقلہ محکموں کے افسران کو ڈسٹرک مجسٹریٹ نے ذمے داری سونپتے ہوئے اس کے لئے بہار کی بڑی یونیورسیٹیوں میں شمار مگدھ یونیورسیٹی کی کئی عمارتوں اور خالی جگہوں کو قرنطینہ مرکز میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈسٹرک مجسٹریٹ ابھشیک کمار سنگھ اور ایس ایس پی راجیومشرا نے جمعہ کی شام کو مگدھ یونیورسیٹی پہنچ کر جائزہ لیا ہے۔ ڈی ایم نے ضلع انتظامیہ کے حکام کو ہدایات دی ہی کہ بڑی عمارتوں کو نشان زد کریں جہاں زیادہ سے زیادہ افراد کو رکھا جا سکتا ہے۔ معائنہ کے دوران مگدھ یونیورسٹی کے آڈیٹوریم کے نزدیک ایک وسیع عمارت کو منتخب کرنے کو کہا گیا تاکہ ایمرجنسی میں زیادہ مزدوروں کی آمد پر وہاں پر اسکریننگ کے بعد رکھا جا سکے۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے بتایا کہ 'ویسے مزدور جو ٹرین یا دیگر ذرائع کے ذریعے آتے ہیں انہیں نگما مانیسٹری بودھ گیا میں رکھ طبی جانچ کی جا رہی تھی، لیکن آنے والے دنوں میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد یہاں آئے گی، لہذا نگما مانیسٹری میں ان کی اسکریننگ کرنا مشکل ہوگا۔ اس لئے مگدھ یونیورسٹی کو بھی ٹرانزٹ پوائنٹ کے طور پر استعمال کریں کیونکہ یہاں پارکنگ کا بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے'۔