اردو

urdu

ETV Bharat / city

گیا: بائیں بازو کے کارکنان نے دھرنا دیا

بائیں بازو کی جماعت (بھاکپا مالے) کے رہنماء و کارکنان نے اپنے گھر و دفتر پر حکومت کے خلاف دھرنا دیا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مزدوروں کو پانچ سو روپئے یومیہ مزدوری دی جائے، قرنطینہ مرکز کو زیادتی والا مرکز نہ بنایا جائے۔

Left-wing activists staged a sit-in at their home and office in Gaya
بائیں بازو کے کارکنان نے گیا میں اپنے گھر و دفتر پر دھرنا دیا

By

Published : May 20, 2020, 7:52 AM IST

بھاکپا مالے کی جانب سے مرکزی حکومت کے خلاف قرنطینہ مرکز کی خستہ حالی، خود مختار بھارت کے نام پر نجکاری کے خلاف ریاست گیر احتجاج پروگرام کے تحت ضلع گیا پارٹی دفتر میں دھرنا دیا گیا۔

ضلع کے سبھی رہنماء و کارکنان نے اپنے اپنے گھروں میں بھی یک روزہ بھوک ہڑتال و دھرنا دیا۔ پارٹی دفتر میں سماجی فاصلے کا خیال رکھتے ہوئے دھرنے پر بیٹھے رہنماء و کارکنان نے ریاستی و مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مزدوروں کے ساتھ ظلم و زیادتی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نتیش کمار کی حکومت بہار میں قرنطینہ مرکز کو ٹارچر مرکز بنائے ہوئے ہے، قرنطینہ مرکز میں رہنے والوں پر ظلم و زیادتی کئے جانے کا بھی الزام رہنماؤں نے لگایا۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قرنطینہ مرکز کی حالت کو فوری طور پر سدھارا جائے۔

پریس ریلیز میں رہنماؤں نے کہا کہ کووڈ-19 کی لڑائی میں مودی اور نتیش کمار کے سارے وعدے کھوکھلے ثابت ہوئے ہیں۔ قرنطینہ مرکز میں راحت و بچاؤ محکمہ سے جاری ہدایت کی خلاف ورزی کے ساتھ کہیں بھی مینو کے مطابق کھانا اور دیگر سامان نہیں دئیے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سماجی فاصلے تو دور کی بات ہے ایک ایک کمرے میں درجنوں افراد کو رکھا جارہا ہے۔ مرکزی حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے لاکھوں مزدور پیدل سفر کرنے پر مجبور ہیں، کئی نے اپنی جان گنوادی لیکن مودی حکومت کو ذرا بھی احساس نہیں ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details