ریاست بہار کے ضلع گیا میں گذشتہ اسمبلی انتخابات سنہ 2015 میں دس سیٹوں میں ایک بھی سیٹ پر مسلم امیدوار کو عظیم اتحاد نے ٹکٹ نہیں دیاتھا۔اب رواں برس اسمبلی انتخابات میں ضلع گیا میں کتنے مسلم رہنماؤں کوانتخاب لڑنے کے لئے امیدوار بنایاجائے گا یہ توسیاسی جماعتوں کی جانب سے امیدواروں کے اعلان کے بعد ہی پتہ چلے گا۔فی الحال دس سیٹوں پر ایک بھی رکن اسمبلی مسلم نہیں ہے۔
سنہ 2015 کے اسمبلی انتخابات میں مسلم رہنماؤں کو عظیم اتحاد سے امیدیں وابستہ تھیں، لیکن ضلع گیا میں ہی نہیں بلکہ مگدھ کمشنری کے پانچوں ضلعے کی 26 سیٹوں پر ایک بھی مسلم امیدوار کوٹکٹ نہیں دیا گیا۔
بہار اسمبلی میں ضلع گیا اور مگدھ کمشنری کا کوئی بھی مسلم رہنماء نمائندگی کے لئے نہیں ہے، آخر ایسے حالات سیاسی پارٹیوں نے کیوں پیدا کئے ؟ اس پر ای ٹی وی بھارت اردو نے سیاسی ماہرین سے ان کی رائے جاننے کی کوشش کی ہے۔
ڈاکٹر ٹی ایچ خان نے بتایا کہ' سیکولر جماعتیں جن سے مسلمانوں کوامیدیں وابستہ ہیں وہ صرف سبزباغ دکھاتی ہیں۔سیکولر جماعتیں سوچتی ہیں کہ مسلمانوں کواگر ٹکٹ دیا جائیگا تو ووٹ پولرائز ہوگا، مسلمانوں کا یہ حال کچھ مسلم سیاسی رہنماوں کی بے توجہی اور خود کے ذاتی مفاد کی وجہ سے بھی ہواہے۔
انہوں نے کہاکہ' مسلمانوں کی کسی بھی پارٹی کو ضرورت نہیں ہے، مسلم رہنماء کو سیاسی پارٹیاں بڑھنے نہیں دیتی ہیں۔ اگر اس مرتبہ ایسا ہوتا ہے تو مسلمانوں کو فکر کرکے مخالفت کرنی چاہئے۔