سولہ مزدوروں پر مشتمل ایک قافلہ دہلی سے بہار کے ضلع گیا سے گزر رہا تھا تبھی ایک 35 سالہ شخص اچانک گیوال بیگہ موڑ پر گر کر بے ہوش ہو گیا، جس کے بعد اس کی اطلاع مقامی لوگوں نے تھانے کی پولیس کو دی۔
مزدور گھنٹوں تک سڑک پر پڑا رہا اس کے بعد ہسپتال سے ایمبولینس آئی اور اسے وہاں سے لے کر گئی۔
دہلی سے آ رہا مزدور بے ہوش، علاج کے دوران موت اطلاع کے مطابق دہلی سے سولہ مزدور گیا فتح پور کے لئے پک اپ وین سے روانہ ہوئے تھے۔ چار دن بعد یہ مزدور شہر کے سکریا موڑ پہنچے تھے، جہاں پک اپ وین نے انہیں اتار دیا۔ وہاں سے یہ پیدل ہی سفر کرنے لگے۔ گیوال بیگہ موڑ کے پاس اجے پرجاپتی نامی مزدور بے ہوش ہو گیا۔ اسے تیز بخار اور سانس لینے میں تکلیف تھی۔
مزدور اجے پرجاپتی جھارکھنڈ کے منڈار کا رہنے والا تھا اور وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ دہلی سے پک اپ وین سے گیا پہنچا تھا۔ جب اجے بے ہوش ہو کر گرا اس کے بعد اس کے تین ساتھیوں کے علاوہ بقیہ سبھی ساتھی اسے چھوڑ کر چلے گئے۔ مقامی لوگوں کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی۔ اس کے بعد اسے ایمبولینس سے انوگرہ نارائن کووڈ-19 ہسپتال بھیجوایا گیا۔ جہاں علاج کے دوران کچھ ہی دیر میں اجے کی موت ہو گئی۔
مزدور کے ساتھ شامل گیا کے فتح پور کے انوپ نے بتایا کہ 'وہ سولہ مزدوروں کے ساتھ ایک گاڑی سے دلی سے روانہ ہوئے تھے، اجے کی اچانک طبیعت خراب ہوئی تھی'۔ کورونا وارڈ کے نوڈل افسر این کے پاسوان نے بتایا کہ 'مزدور کی موت علاج کے دوران ہو گئی ہے۔ ابتدائی جانچ میں اس کی موت کی وجہ لہر لگنا ہے، تاہم احتیاط کے طور پر کورونا کے جانچ کے لئے بھی نمونے لئے گئے ہیں۔ کورونا پروٹوکال کے تحت مزدور کی لاش کو پیک کر دیا گیا ہے اور اس کی اطلاع گھر والوں کو دی گئی ہے۔ لواحقین کے آنے کے بعد آخری رسومات ادا کی جائے گی۔