ریاست بہار کے گیا میں اقلیتی رہائشی اسکول اور ملٹی پرپز بلڈنگ Multipurpose Building and Minority School Racidential Demand in Gaya کی تعمیر کا منصوبہ سرد مہری کا شکار ہے۔ برسوں گزرنے کے بعد بھی وقف بورڈ بہار Bihar Waqf Board اور محکمہ اقلیتی بہبود نے اسکول اور ملٹی پرپز کی تعمیر کے لئے زمین کے حصول کا مسئلہ حل نہیں کیا ہے۔ اس برس کے اوائل میں توقع تھی کہ سنہ 2021 میں یہ معاملہ حل ہو جائے گا لیکن اس برس بھی ہاتھ خالی ہی رہا ہے البتہ گزشتہ دو ماہ قبل ای ٹی وی بھارت نے" اقلیتی اقامتی اسکول کی تعمیر کامنصوبہ سرد مہری کا شکار ہے" کے عنوان سے خبر شائع کی تھی۔ جس کے بعد ضلع اوقاف کمیٹی، ضلع محکمہ اقلیتی فلاح کے افراد حرکت میں آئے اور چار مقامات پر زمین کی نشاندہی کر کے ان کے کاغذات اور پوزیشن کے تعلق سے جانچ پڑتال میں لگے ہوئے ہیں۔
نئے سال 2022 میں داخل ہو چکے ہیں۔ تاہم بہار محکمہ اقلیتی فلاح Bihar Minority Welfare Department اور اس کے ماتحت وقف بورڈ پٹنہ Waqf Board Patna کی کچھوے کی چال برقرار ہے۔ ضلع گیا میں دو بڑے منصوبے ملٹی پرپز بلڈنگ اور اقامتی اسکول کی تعمیر کے منصوبہ پر ابتدائی کاغذاتی کارروائی بھی نہیں ہوئی ہے۔ خاص طور پر زمین کے حصول کا معاملہ حل نہیں ہوا ہے گیا۔ ملٹی پرپز بلڈنگ Multipurpose Building سنہ 2015 کی اسکیم کے تحت ہے اور اسکی تعمیر 12 کھٹھے یعنی کہ " 16320" اسکوائر فٹ زمین پر ہونی ہے جبکہ اقامتی ہائی اسکول کی تعمیر کامنصوبہ پانچ ہیکڑ زمین پر ہے۔ اقامتی ہائی اسکول کی تعمیر 55 کروڑ کے تخمینہ سے بنائے جانے کی تجویز حکومت نے سنہ 2018 میں قبول کرکے وقف بورڈ کو زمین دستیاب کرانے کی ہدایت دی تھی تاہم گیا میں ابھی تک یہ دو منصوبے فائل تک ہی محدود ہیں۔
اس سلسلے میں ضلع اوقاف کمیٹی سے لیکر وقف بورڈ پٹنہ اور اقلیتی فلاح و بہبود محکمہ کے افسران و نمائندوں کا رٹا رٹایا جواب ہوتا ہے کہ زمین کی شناخت کر لی گئی ہے اور جلد ہی اس پر کام شروع ہونگے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ابھی تک زمین فائنل نہیں ہوئی ہے۔
اس سلسلے میں ضلع اوقاف کمیٹی کے صدر آفتاب عالم Aftab Alam District President Waqf Committee Gaya اور سکریٹری زبیر عالم سے بات کی تو انہوں نے پہلے تو یہ کہا کہ ان کی کمیٹی کے بنے ڈیڑھ برس ہوئے ہیں اور اس دوران انہوں نے کوشش کی ہے ایک جگہ پر زمین کی پہچان ہوچکی تھی تاہم بعد میں حکومت نے شرائط میں تبدیلی کی تو اسکی روشنی میں وہ جگہ رد کردی گئی ہے۔ صدر آفتاب عالم نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ہاں منصوبے پر تیزی سے کام نہیں ہوئے جس کی وجہ سے کام نہیں ہوا ہے۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ ملٹی پرپز بلڈنگ Multipurpose Building کے تحت اس میں لائبریری، اسٹیڈی ہال، ہوٹل، دفتر اور شادی گھر ہونگے جبکہ اقامتی اسکول لڑکے و لڑکیوں کے لیے ہوگا۔ اس میں کینٹین سے لیکر کھیل گراونڈ تک ہونگے ہزاروں بچوں کو تعلیم سے آراستہ کرایا جائے گا دونوں عمارت کے لیے وقف بورڈ کو زمین حکومت کو دستیاب کرانی ہے. گیا میں سیکڑوں ہیکڑ زمین وقف کی ہے لیکن زیادہ تر زمین پر ناجائز قبضہ کر لیا گیا ہے یا پھر وہ فروخت کردی گئی ہیں۔