اردو

urdu

'حکومت انگریز بننا چاہتی ہے تو ہم بھگت سنگھ اور اشفاق اللہ بنیں گے'

By

Published : Jan 21, 2020, 10:01 PM IST

Updated : Feb 17, 2020, 10:11 PM IST

شہریت ترمیمی قانون و قومی آبادی رجسٹر و قومی رجسٹر برائے شہریت کے خلاف جے این یو ایس یو کے سابق صدر کنہیا کمار نے حکومت کی شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'حکومت اگر انگریز بنناچاہتی ہے تو ملک کے باشندے شہید بھگت سنگھ اور شہید اشفاق اللہ خان بننے کوتیار ہیں۔

'حکومت انگریز بننا چاہتی ہے تو ہم بھگت سنگھ اور اشفاق اللہ بنیں گے'
'حکومت انگریز بننا چاہتی ہے تو ہم بھگت سنگھ اور اشفاق اللہ بنیں گے'

حکومت ہندوؤں کوسبز باغ دکھا کر مسلمانوں کے خلاف کھڑا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

ریاست بہار کے شہر گیا میں واقع گاندھی میدان میں انسانی سیلاب امڑا ہوا تھا۔ بچے بوڑھے و جوان ، مرد و خواتین ، نوکری پیشہ و طالب علم اور ہر طبقے کے لوگ گاندھی میدان میں بارہ بجے دن سے ہی ڈٹے تھے۔ وجہ سی پی آئی کے عوامی اجلاس میں کنہیا کمار کی شرکت تھی۔

گاندھی میدان میں کنہیا کمار خطاب کرتے ہوئے

دراصل سی پی آئی کے سہہ روزہ ریاستی کارکنان کنوینشن کا اختتامی اجلاس گاندھی میدان میں منگل کی دوپہر کو ہوا۔ سی پی آئی کا یہ اجلاس سی اے اے و این آر سی اور این پی آر کی مخالفت کے لئے مخصوص کر دیا گیا تھا۔ سی پی آئی کے ریاستی و قومی سطح کے بڑے لیڈران سمیت جے این یو ایس یو کے سابق صدر و سی پی آئی لیڈر کنہیا کمار شامل ہوئے۔

کنہیا کمار اس سے پہلے بھی گیا آچکے ہیں تاہم منگل کو انکی آمد خاص اسلئے تھی کہ جس طرح سے وہ این آر سی اور این پی آر پر حکومت کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں اس سے وہ مخالفت میں ہونے والے اجلاس کی پسند بنے ہوئے ہیں۔ یہی وجہ تھی کہ کئی برسوں بعد گاندھی میدان میں سی پی آئی کے کسی پروگرام میں اتنی زیادہ بھیڑ ہوئی تھی۔ دعوی کیا گیا کہ گاندھی میدان میں پچاس ہزار کے درمیان بھیڑ تھی۔

گیا کے گاندھی میدان میں لوگوں کا ہجوم

گاندھی میدان میں پروگرام تو صبح بارہ بجے سے شروع ہو گیا تھا لیکن کنہیا کمار دو بجے کے بعد اسٹیج پر پہنچے۔ انکی آمد سے قبل گاندھی میدان کا جلسہ والا پورا علاقہ بھر چکا تھا۔ بھیڑ کا عالم یہ تھا کہ گاڑی سے اترکر کنہیا کمار کو اسٹیج پر چڑھنے میں دس منٹ کے قریب وقت لگا۔ اس دوران کنہیا کمار کا سی پی آئی ، اے آئی ایس ایف اور مقامی تنظیموں کے کارکنان و رہنماؤں نے گلدستہ اور شال پیش کرکے استقبال کیا۔ کنہیا کمار بھی جم غفیر کو دیکھ کر پرجوش نظر آئے اور قریب پینتالیس منٹ کے خطاب میں انہوں نے این آر سی و این پی آر اور سی اے اے کو لیکر وزیراعظم ، وزیرداخلہ اور بہار کے وزیراعلی نتیش کمار کو نشانہ بنایا۔

کنہیا کمار نے اس دوران میڈیا پر نکتہ چینی کی اور کہا کہ میڈیا حقائق کو دکھانے اور لکھنے کے بجائے حکومت اور چند افراد کو خوش کرنے کے لئے عوام کے جذبات سے کھیل رہی ہے۔ پورا میڈیا ہاوس ملک کے ان ہاتھوں میں ہے جو وزیراعظم کے چہیتے ہیں، جن پر بی جے پی حکومت پیسے برسا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور کچھ 'بھکت' یہ کہتے پھر رہے ہیں کہ این آر سی ہندوؤں کے لئے نہیں ہے، اگر وہ این آر سی فہرست سے باہر بھی ہوتے ہیں تو انہیں کوئی مشکلات کا سامنہ نہیں کرنا پڑیگا کیونکہ انکے لئے سی اے اے آچکا ہے جو کہ دراصل انہیں سبز باغ دکھانے جیسا ہے کیونکہ پہلے آپ این پی آر میں بتا چکے ہوں گے آپ بھارتی ہیں پھر جب کاغذات دکھانے کو کہا جائیگا اور جب ثابت نہیں کر پائے تو آپکو جھوٹ بولنا ہوگا کہ سی اے اے کے لئے وہ پاکستان سے مار کھا کر آئے ہیں، آپ جیسے ہی یہ کہیں گے تو آپکی شہریت ختم ہو جائیگی اور پھر آپکے ووٹنگ کے حق اور دیگر اختیارات ختم ہو جائیں گے۔ اگر پسماندہ طبقات سے ہونگے تو آپکے ریزرویشن ختم ہو جائیں گے۔

آپ کو بالفرض شہریت مل بھی گئی تو آپ یہ انکی نظر میں جو ملک میں تفریق کرتے ہیں وہ آپکو مہاجر کہیں گے۔آپکی حیثیت ختم ہو جائیگی۔ اسلئے یہ کہنا کہ یہ صرف مسلمانوں کے لئے ہے سراسر غلط ہے اور دوسری بات یہ ہے کہ بھارت کا ہندو اتحاد میں یقین رکھتا ہے ملک میں تفرقہ نہیں چاہتا ہے۔ سچا ہندو کبھی نہیں چاہے گا کہ مسلمان پریشان ہوں۔

کنہیا نے ایک ایک کرکے مودی حکومت کی پالیسیوں کو گنوایا اور پوچھا کہ اس سے ملک کو کیا فائدہ پہنچا ہے۔ پڑھے لکھے نوجوان بے روزگار ہیں اور وزیر داخلہ کے بیٹا جے شاہ کو بڑا روزگار مل چکا ہے، بی سی سی آئی کا سکریٹری بنا کر مودی اور امت شاہ نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ بھی کنبہ پروری کے حق میں ہیں۔ اس دوران کنہیا نے اپنے پرانے انداز میں آزادی کے نعرے بھی لگائے۔

Last Updated : Feb 17, 2020, 10:11 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details