اردو

urdu

ETV Bharat / city

School Children's Bank: سرکاری اسکول کے طلبا نے بنایا چائلڈ بینک - اسکول کے طالب علموں نے بینک کھول کر مثال پیش کیا

بہار کے گیا میں سرکاری اسکول کے طالب علم نے ایک مثال پیش کی The students set an example ہے۔ بچوں نے چائلڈ بینک Children's Bank کے نام سے ایک بینک کھولا ہے، جہاں وہ اپنے پیسے جمع کرتے ہیں اور ضرورت کے مطابق نکالتے ہیں۔ یہ بینک پوری طرح عام بینکوں کی طرح کام کرتا ہے، جس کے ذمہ دار یہاں کے اساتذہ اور طالب علم ہیں۔

School children's bank
School children's bank

By

Published : Dec 6, 2021, 2:28 PM IST

گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں واقع نگر بلاک کے ماتحت گاؤں ڈیہوری کے مڈل اسکول طالب علموں Student's of Government Middle school Deohuri Gaya نے مثال پیش کی ہے۔ ڈیہوری گاؤں میں دو سو گھروں کی آبادی ہے اور یہاں ایک مڈل اسکول ہے، جس میں سبھی طبقے کے بچوں کا داخلہ ہے، اسکول میں کلاس ابتدائیہ سے لے کر آٹھویں کلاس تک کی پڑھائی ہوتی ہے۔ جس میں 250 طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں۔

ویڈیو دیکھیے

ان میں قریب 35 طالب علموں کا تعلق اقلیتی طبقے سے ہے، گاؤں کی آبادی میں اسسی فیصد آبادی غریب طبقے کی ہے، جن کے بچے گاؤں کے سرکاری مڈل اسکول میں پڑھنے جاتے ہیں۔ اسکول کے ہیڈ ماسٹر وریندر کمار کی پہل پر بچوں کا " چلڈرن بینک" Children's Bank in Gaya کھولا گیا ہے۔ یہ نشنلائزڈ یا پرائیوٹ بینک کی شاخ نہیں ہے تاہم گزشتہ دو ماہ سے اسکول کا چلڈرن بینک عام بینکوں کی طرح کام کرتا ہے۔

یہاں بچے خود بینک چلاتے ہیں

یہاں بچے والدین سے ملے جیب خرچ سے ٹافی، یا فاسٹ فوڈ کھانے کے بجائے اسے بچا کر رقم جمع کرتے ہیں اور اسی سے Text Material " متنی مواد" جیسے ربڑ کٹر کاپیاں، پینسل، قلم اور نصابی کتابیں خریدتے ہیں، یہی نہیں ضرورت کے مطابق پیسے نہ ہوں تو اس بینک سے بغیر سود کے قرض بھی لے لیتے ہیں۔ یہ بینک پوری طرح بچوں کے ذریعے چلایا جاتا ہے اور اس کے نگراں اسکول کے ہیڈ ماسٹر وریندر کمار ہیں۔

اس اسکول کے طالب علموں نے منفرد کام کیا ہے

وریندر کمار کو نیشنل ٹیچر انوویشن ایوارڈ National Teacher Innovation Award سے مرکزی حکومت سال 2019 میں نواز چکی ہے، بینک ہر دن ایک گھنٹہ کھلا رہتا ہے یہاں کے ایک سینئر استاد راکیش کمار چوہدری موجود ہوتے ہیں۔ جو بچوں اور انکے بینک کی نگرانی کرنے کے ساتھ انہیں کام کاج کرنے کا طریقہ بھی بتاتے ہیں۔ انہیں ہیڈ منیجر مقرر کیا گیا ہے جبکہ ایک طالب علم برانچ منیجر اور ایک کیشیر ہے۔

چلڈرین بینک کھلنے سے نہ صرف بچوں میں بچت کا معیار پروان چڑھ رہا ہے۔ بلکہ منفرد بینک کھولنے کا اثر بھی نظر آ رہا ہے اور اس سے بچوں کی حاضری میں اضافہ ہوا ہے۔ بچے پہلے سے زیادہ نظم و ضبط کے حامل ہوگئے ہیں۔ بچوں کی چھوٹی سی کوشش آج پورے معاشرے اور تعلیمی دنیا میں ایک نیا پیغام پھیلا رہی ہے۔ اسکول کے چلڈرن بینک کے طالب علموں کے مطابق اب تک چار ہزار رقم بینک میں جمع ہوگئی ہے۔

مزید پڑھیں:

Disability Day Celebrated in Patna: معذوروں کو اعزاز سے نوازا گیا

بینک میں پیسے جمع کرنے کے لیے چلڈرین بینک کے نام سے جمع اور نکاسی دونوں کا فارم ہے۔ پیسے جمع کرنے کے بعد انہیں ریسیونگ بھی دی جاتی ہے۔ اسکول کی ٹیچر سونا کماری کے مطابق ابھی پاس بک پرنٹ ہوکر نہیں آیا ہے، آنے کے بعد پاس بک اپڈیٹ مشین بھی رکھی جائے گی. پیسے رکھنے کے لیے ایک لاکر ہے جو بچوں کے حوالے ہے جبکہ ایک دوسرے ٹیچر سندیپ کمار کے مطابق یہاں بغیر سود ایک ماہ کا قرض دیا جاتا ہے اور قرض بچوں کے والدین بھی لے سکتے ہیں. 5 روپے سے لیکر پانچ سو روپے تک جمع اور نکاسی کی جاسکتی ہے. بچے اگر پیسے قرض پر لیتے ہیں تو اس پر گارجین اور ہیڈماسٹر کا دستخط ہونا لازمی ہے. انہوں نے کہا کہ اسکول میں بچوں کا بینک اسلیے کھولا گیا ہے تاکہ غریب بچوں کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے خاص طور پر نصابی کتابوں کے لیے ہروقت بچے پریشانی کا شکار ہوتے ہیں اس سے اب یہ پریشانی ختم ہوگی۔

واضح رہے کہ اب تک چلڈرن بینک میں 136 بچوں کا کھاتہ کھل چکا ہے. چلڈرن بینک کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا بھی ہدف ہے اور اس کے لیے محکمۂ ایجوکیشن سے کمپیوٹر کی مانگ بھی کی جائے گی اگر محکمۂ ایجوکیشن کی طرف سے مدد نہیں ملتی ہے تو بچے اور اساتذہ آپسی تعاون سے کمپیوٹر خریدیں گے اور اس سے سارے کام ہوں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details