معروف فکشن نگار مشرف عالم ذوقی کے سانحہ ارتحال کے بعد تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔ اردو ادب کے مشہور ناقد وسابق انسپکٹر جنرل آف پولیس معصوم عزیز کاظمی نے تعزیتی بیان میں کہا کہ 'اردو کے لیے بہت بڑا سانحہ ہے، اردو کا ایک اہم ستون گرا ہے، ناول کے حوالے سے بات کی جائے تو کچھ بہتر معاملہ ابھی ہے اور اس کڑی میں مختلف بڑے نام ہیں تاہم جس طرح سے ناول میں عصری مسائل، مسلمانوں کے مسائل، ملک کے حالات کی عکاسی مشرف عالم ذوقی نے کی ہے، اب ان کے انتقال سے عصری مسائل پر فکشن نگاری بے روح ہوجائے گی۔
مشرف عالم ذوقی ایک بے باک انسان تھے۔ اپنی ناولوں، افسانوں اور مضامین میں جو کچھ محسوس کیا وہ بے خوف و خطر لکھا ہے اور یہ سب سے بڑی بات ہے۔ زیادہ تر فکشن نگار ماضی پر زور دیتے ہیں، بہت ہی کم ہیں جو عصری مسائل کو بیان کرتے ہیں۔