ریاست بہار کے ضلع گیا میں پولیس کے مخبر ہونے کے شبہ میں چار افراد کے قتل کے بعد ماؤ نوازوں کے حملوں کے خوف سے کم از کم بارہ دلت خاندان اپنے گھر بار چھوڑ کر چلے گئے ہیں- ضلع ہیڈ کوارٹر سے تقریبا ایک سو دس کلومیٹر دور نکسل متاثرہ ڈومریا پولیس تھانہ کے تحت واقع منووار گاؤں کے رہنے والے ایک ہی خاندان کے چار افراد کو نکسلیوں نے جن عدالت لگا کر پھانسی دے کر ہلاک کردیا تھا -جس میں دو مرد اور دو خواتین شامل تھیں۔ اس واردات کے بعد نکسلیوں کے خوف سے یہاں سے باشندے نقل مکانی کر گئے ہیں۔ بارہ سے زیادہ ایسے دلت کنبہ ہیں جن کے کے گھر کے دروازے پر تالے لگے ہوئے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ سبھی اپنے اپنے رشتہ داروں کے گھروں میں منتقل ہوچکے ہیں۔
اس واردات کے بعد گاؤں میں نکسلیوں کا خوف ایسا ہے کہ نقل مکانی کرنے والے اپنے ساتھ کوئی سامان لے کر نہیں گئے ہیں گھروں کے باہر سامان و کپڑے بکھرے پڑے تھے۔ کچھ مویشی بھوکے پیاسے بندھے ہوئے تھے جبکہ کچھ کھلے ہوئے تھے۔ دھان کی فصل تیار ہو کر کھیت میں لگی تھی. لیکن اسے کوئی کاٹنے والا نہیں تھا. یہ علاقہ جنگل پہاڑ اور ندی نالوں سے گھرا ہوا ہے۔
ڈومریا بلاک سے قریب چھ کلومیٹر تک پختہ راستہ ہے جب کہ اسکے بعد چھ سے سات کلومیٹر کچی سڑک ہے جہاں فوروہیلر گاڑی تو دور موٹر سائیکل کا بھی راستہ نہیں ہے۔ جس جگہ پر واردات انجام دی گئی ہے وہاں پر پہنچنے کے لیے ایک کلو میٹر پیدل سفر کر کے جانا پڑتا ہے۔
گزشتہ اتوار کی رات کو مہندر بھوکتا اور اس کی بیوی منوجوا دیوی، اسکے بھائی ستیندر بھوکتا اوراسکی بیوی سنیتا دیوی کو ماونوزوں نے پھانسی دیکر ہلاک کیا تھا. یہ واردات اسی جگہ پر پیش آئی جہاں 16 مارچ 2021 کو ایک انکاونٹر ہوا تھا. جس میں چار ماو نواز کمانڈرز پولیس کی گولیوں سے مارے گئے تھے۔
ماونوزوں نے واردات کو انجام دے کر ایک پر چہ چسپاں کیا تھا جس میں 16 مارچ کے پولیس انکاونٹر کو فرضی بتایا تھا اور لکھا تھا کہ ستیندر بھوکتا اور اس کے گھر کی عورتوں نے پہلے نکسلیوں کو زہر دے کر ہلاک کیا تھا اور بعد میں اس کی اطلاع پولیس کو دیکر انکاونٹر کروایا تھا۔
اونوازوں نے ستیندر بھوکتا اور اسکے رشتے داروں کے قتل کے بعد بھوکتا خاندانوں اور ان کے رشتے داروں سمیت ان سے ہمدردی رکھنے والوں کو گاوں چھوڑنے کا فرمان جاری کیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے تو انہیں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کے بعد ستیندر کی ماں سکھوریا دیوی والد سرجو سنگھ بھوکتا، مہلوک کا دس سالہ بیٹا، دو بھتیجے اور بھتیجی کے علاوہ دوسرے رشتہ دار اور گاوں کے لوگ گاؤں سے دور چنچل گوریا گاؤں میں ایک رشتے دار کے گھر پہلے منتقل ہوگئے، بعد میں وہ نامعلوم جگہ پر چلے گئے ہیں۔