گیا: ریاست بہار کے شہر گیا کے باگیشوری روڈ پر واقع سینٹرل اسکول Central School Gaya ون کے طالب علم کے بیگ مذہبی کتاب نکا کر کوڑے دان میں پھینکنے سے متعلق سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس معاملے کا دعوی ویڈیو وائرل Viral Video کرکے کیا جارہا ہے، حالانکہ وائرل ویڈیو مذہبی کتاب کی بے حرمتی کرنے اور کوڑے دان میں پھینکنے Tearing Religious Book کا نہیں ہے۔ لیکن جس طالب علم کے ساتھ واقعہ پیش آنے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے اس کی زبانی ہی پوری کہانی کا ویڈیو وائرل Viral Video ہو رہا ہے، معاملے کو طول پکڑتا دیکھ کر پٹنہ ریجنل آفس کی ایک ٹیم معاملے کی جانچ کے لیے پہنچی اور فوری طور پر معاملے کی تفتیش کی ہے۔ جب کہ سینٹرل اسکول کے اساتذہ اور اسٹاف بھی اپنی جانب سے اس پورے معاملے کی تحقیقات میں مصروف ہیں۔
سینٹرل اسکول گیا Central School Gaya کے اساتذہ نے بتایا کہ وائرل ویڈیو میں جو دعویٰ کیا گیا ہے اس میں سچائی بالکل نہیں ہے کیونکہ بچوں سے پوچھ تاچھ میں کسی نے اس طرح کی باتیں نہیں بتائی ہیں، کہا جارہا ہے کہ ایک ٹیچر نے بچے کے والدین کو اسکول میں تحقیق کے لیے بلایا جو الزام لگا رہے تھے لیکن وہ اسکول نہیں آئے، حیرت کی بات یہ ہے کہ اس معاملے میں بچے کے والدین کی جانب سے ابھی تک اسکول میں کوئی شکایت درج نہیں کرائی گئی ہے۔ اس پورے معاملے کو طول دینے میں بہار حکومت میں شامل ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر Hindustani Secular Awam Morcha کے کارکن لگے ہیں۔
دراصل پورا معاملہ یوں ہے کہ جمعہ کی سہ پہر کو ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر کے طلبہ یونین کے صدر راج گوتم Student Parsident Raj Gautam کے ذریعے سنٹرل اسکول کے کلاس فور کے سیکشن سی کے ایک طالب علم کا ویڈیو واٹس ایپ گروپ پر شیئر کیا، وائرل ویڈیو میں طالب علم بتا رہا ہے کہ بھگوت گیتا ہر دن اسکول لیکر جاتا تھا اور اپنے اسکول کے بیگ میں مالا بھی رکھتا تھا لیکن دو دن پہلے ان کی ایک مسلم ٹیچر نے تمام بچوں کے بیگ کو جب چیک کیا تو اس کے بیگ سے گیتا اور مالا نکلی جسے ٹیچر نے غصے میں آکر کوڑے دان میں پھینک دیا۔ ساتھ ہی وہ کہہ رہا ہے کہ اس خاتون ٹیچر نے ہندو مذہب کے خلاف تبصرے بھی کیے۔