ریاست بہار کے شہر گیا میں جمعیت علماء ضلع گیا نے ریلی نکال کر سی اے اے و این آرسی کی مخالفت کی۔
ریلی شہر کے قدیم دینی درس گاہ مدرسہ انوارالعلوم معروف گنج سے نکالی گئی۔ اس دوران یہ ریلی سیوراج پوری روڈ، کاشی ناتھ موڑ، اور کچہری سے ہوتے ہوئے کلکٹریٹ تک پہنچی۔
ریلی میں شامل افراد نے میمورنڈم کے توسط سے صدر جمہوریہ ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ سی اے اے جو مذہبی تفریق کی بنیاد پربنایا گیاہے، اسے واپس لینے کے لیے حکومت کو ہدایت جاری کی جائے، اس کے علاوہ این پی آر میں متنازع کالم کو ہٹانے کے مطالبہ کے ساتھ ملک میں این آرسی نہیں کرائے جانے کی بھی مانگ کی گئی ہے۔
جلوس کی قیادت ڈاکٹر جاوید خان نے کی۔ اس موقع پر جمیعت علماء بہار کے صدر قاری معین الدین قاسمی بھی موجودتھے۔ قاری معین الدین قاسمی نے کہا کہ 'جمیعت العلماء نے ملک کی تاریخ میں بے پناہ خدمات انجام دی ہے، نہ صرف آزادی کی لڑائی میں جمیعت علماء نے قربانیاں پیش کی ہیں بلکہ ملک آزاد ہونے کے بعد بھی ملک کی سالمیت واتحاد سمیت سماجی برائیوں کے خاتمہ پر بھی کام کیاہے۔ حکومتوں کی منمانیوں پر جمیعت نے آواز اٹھائی ہے، آج سی اے اے جیسے کالے قانون کی مخالفت میں بھی جمیعت نے پرزور طریقے سے آواز اٹھائی ہے، ملک کے آئین کو بچانے کے لیے جمیعت ہمیشہ آگے ہوتی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'ایک بڑی سازش حکومت نے فاسسٹ طاقتوں کو خوش کرنے کے لیے رچی ہے، تاہم وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوگی۔ کیونکہ آج بھی اکثریتی آبادی کا زیادہ ترحصہ آپسی تفریق،قومی یکجہتی اور نفرت کی حمایت نہیں کرتا ہے'۔