ریاست بہار کے ضلع گیا کے دو بلاکس میں آج صبح سے ووٹنگ جاری ہے تاہم اس دوران مسلم اکثریت والے بوتھس پر انتظامیہ کی جانب سے ناقص انتظامات کے سبب کئی بوتھ پر فرضی ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔
گروا بازار سے متصل تکیہ محلے میں واقع اردو پرائمری اسکول بوتھ پر ووٹرز قطار بند تھے تاہم یہاں ووٹنگ کا عمل انتہائی سستی کے ساتھ ہورہا تھا یہاں کے بوتھ پر ایک امیدوار کے پولنگ ایجنٹ کے ہاتھوں میں پورا نظام دیکھنے کو ملا.
بوتھ پر ہنگامہ کرتی سلمیٰ خاتون نے بتایا کہ وہ صبح سے وہ یہاں قطار میں کھڑی تھیں اور جب وہ ووٹ دینے کے لیے پہنچیں تو پولنگ ایجنٹ نے بتایا کہ انکا ووٹ پڑگیا ہے۔ انہوں نے اعتراض کیا کہ جب انہوں نے ووٹ دیا نہیں تو پھر کس طرح انکے حق رائےدہی کا استعمال کیا گیا.
جب انہوں نے بوتھ کے پریزائڈنگ افسر سے شکایت کی تو انہوں نے معاملے کو سنجیدگی سے لینے کے بجائے یہ کہ کر واپس کر دیا کہ جو پولنگ ایجنٹ بتارہے ہیں وہی صحیح ہے۔ جب اس سلسلے میں سلمیٰ خاتون نے کہا کہ انکا آدھار کارڈ، ووٹنگ پرچی ان کے پاس ہے تو ووٹ کیسے ڈال دیے گئے؟ اس معاملے پر سلمی خاتون نے بتایا کہ یہاں بوتھ پر بدنظمی ہی نہیں بدعنوانی بھی ہے۔
پریزائڈنگ افسر سے نمائندہ نے سوال کیا تو انہوں نے بتایا کہ بایو میٹرک مشین خراب ہے۔ بوتھ پر پہچان پولنگ ایجنٹ کریں گے حالانکہ انہوں نے یہاں گڑبڑی کا اعتراف کیا۔
واضح رہے کہ ضلع گیا میں آج دو بلاک میں ووٹنگ ہورہی ہے۔ گروا بلاک اس لئے بھی اہم ہے کیونکہ یہاں ضلع پریشد کی ایک سیٹ پر موجودہ ضلع پریشد کی چیئرپرسن کرونا دیوی بھی امیدوار ہیں۔ جب کہ ان کے مدمقابل موجودہ رکن اسمبلی ونے یادو نے اپنے ایک حمایتی کو امیدوار بنایا ہے۔