گیا: بہار کے ضلع گیا میں اردو کے فروغ کیلئے مختص کی گئی رقم جو گزشتہ سال کے بجٹ کے مقابل میں پچاس فیصد Fifty percent reduction کم کردی گئی ہے۔ اردو برادری نے اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
بہار اردو ایڈوائزری کمیٹی کے سابق رکن سید احمد قادری نے اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضلع میں اردو بجٹ میں تخفیف اور فروغ اردو زبان کے متعلق منصوبوں کا بہتر ڈھنگ سے نفاذ نہیں ہونے سے یہ تاثر ملتا ہے کہ حکومت اور اس کے ماتحت ادارے اپنا کردار ایک اردو دوست کے بجائے اردو مخالف کی حیثیت سے ادا کر رہے ہیں۔
حکومت اور سرکاری اردو ادارے تو دعوی کرتے ہیں کہ اردو کا مستقبل تابناک ہے تاہم اردو فروغ کے سبھی منصوبوں اور اسکیمز کو آہستہ آہستہ ختم کرنے میں اردو ڈائریکٹوریٹ کا بڑا کردار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک وقت تھا جب اردو ڈائریکٹوریٹ نے بہار کے بلاک سطح پر اردو کے فروغ کیلئے کام کیا لیکن اب سبھی چیزیں بند ہوگئی ہیں۔
سابق ڈائریکٹر امتیاز کریمی کے وقت میں سبھی اضلاع میں ایک بڑا پروگرام ہوتا تھا جس میں شہر سے لے کر بلاک سطح پر اردو سے متعلق کاموں کو انجام دینے والوں اور اردو برادری کے لوگوں سے تبادلہ خیال ہوتا تھا، تاہم یہ سلسلہ بھی منقطع ہو گیا۔
محکمہ اردو ڈائریکٹوریٹ کا فیصلہ اس سوچ کا غماز ہے کہ اداے کے ذمہ دار اردو اور اردو کے فروغ کیلئے کام کرنے والوں کی ہمت افزائی کرنا نہیں چاہتے ہیں۔ ڈائریکٹر اردو ڈائریکٹوریٹ کو پیسے بچا کر حکومت کو واپس کرنے میں کوئی تمغہ حاصل نہیں ہونے والا ہے۔