ضلع گیا کے بیلاگنج اسمبلی حلقہ سے سماجوادی جنتادل " ڈی"کے امیدوار محمد اکرام نے ای ٹی وی بھارت اردو سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ مذکورہ حلقہ میں برسوں سے ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں۔ یہاں سیکولرازم کے نام پر مسلمانوں کو اپنے حقوق کے تحفظ اور ترقیاتی کاموں سے روکا گیا ہے۔ ایک شخص کے تیس برسوں تک رکن اسمبلی رہنے کے باوجود ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں۔ رواں انتخاب میں ترقیاتی منصوبوں اور معاشرے کی خوشحالی وخیرسگالی کے ایجنڈے کو لیکر وہ انتخابی میدان میں اترے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ انکی پارٹی کے اتحاد میں وہ پارٹیاں ہیں جو ملک وریاست کی ترقی اور معاشرے کے استحکام اور سبھی طبقے کے حقوق کے تحفظ کیلیے کام کرتی ہیں اور آواز بلند کرتی ہیں۔ اسدالدین اویسی جو مسلمانوں اور درج فہرست ذات وقبائل اور پسماندہ کے لیے پارلیمنٹ سے لیکر سڑک تک آواز بلند کرتے ہیں جنکی لڑائی ملک کے آئین کو بچانے کی ہے۔ انکی پارٹی کے سپریمو بھی مسلسل مظلوموں کے انصاف کے لیے آگے ہوتے ہیں۔
محمد اکرام نے سیکولر اتحاد پرتنقیدکرتے ہوئے کہا کہ یہ زبانی سیکولر اتحاد ہے۔ انہوں نے سیکولر ووٹ منتشر ہونے کے سوال پر کہاکہ ان کے اتحاد کی وجہ سے ووٹ منتشر نہیں ہوگا بلکہ اویسی کی وجہ سے اقلیتوں کا ووٹ متحد ہوا ہے۔ اویسی کے نام پر ووٹ مانگنے سے ووٹ پولرائز نہ ہو آئیں اس سوال پر محمد اکرام نے کہاکہ ایسا ہرگز نہیں ہوگا کیونکہ سبھی ذاتی وبرادری کے اویسی، اوپیندر کوشواہا ، مایاوتی رہنماء ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ بہتر ڈھنگ سے انتخاب لڑرہے ہیں اور غریب کسان اور پچھڑوں واقلیتوں کا ساتھ ہے اور انکے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے انتخابی ایجنڈہ بنائیں گے۔
واضح ہوکہ گیا کے بیلاگنج اسمبلی حلقہ سے این ڈی اے اور عظیم اتحاد کے علاوہ گرینڈ ڈیموکریٹک سیکولر فرنٹ کے امیدوار بھی قسمت آزمارہے ہیں۔ عظیم اتحاد میں آرجے ڈی کی ٹکٹ پر سریندر یادو اور این ڈی اے اتحاد کی طرف سے جے ڈی یو سے ابھے کشواہا امیدوار ہیں۔ عظیم اتحاد اور این ڈی اے کی طرف سے بیلاگنج اسمبلی حلقہ میں مسلم امیدوار کو ٹکٹ نہیں دی گئی ہے لیکن دو الگ اتحاد ایک گرینڈ ڈیموکریٹک سیکولر فرنٹ جس میں حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی کی پارٹی مجلس اتحاد المسلمین، بہوجن سماج پارٹی، رالوسپا اور سماجوادی جنتادل " ڈی" شامل ہے جبکہ دوسرے اتحاد پرگتی شیل لوک تانترک کا ہے جس میں سابق رکن پارلیمنٹ راجیش رنجن عرف پپو یادو کی پارٹی جن ادھیکار اور چندر شیکھر آزاد عرف راون کی پارٹی آزاد سماج پارٹی (کانشی رام) کے علاوہ دوسری پارٹیاں شامل ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ چندر شیکھر آزاد کی پارٹی کا رجسٹریشن نہیں ہے جسکی وجہ سے انکے امیدوار شارم علی آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں۔ بیلاگنج سے گرینڈ ڈیموکریٹک سیکولر فرنٹ میں شامل پارٹی سماجوادی جنتادل " ڈی" نے اپنا امیدوار حاجی اکرام کو بنایا ہے جبکہ پرگتی شیل لوک تانترک اتحاد میں شامل آزاد سماج پارٹی نے اپنا امیدوار سید شارم علی کو بنایا ہے۔ اسکے علاوہ بھارت بھرشٹاچار مٹاو پارٹی سے شہادت حسین، آزاد امیدوار کے طور پر محمد اقبال قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔ یہاں سے کل تیرہ امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔