ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران بہار وقف بورڈ کے چیئرمین ارشاداللہ نے کہا کہ' ضلع گیا میں واقع اقلیتی طلباء و طالبات کے لیے اقامت گاہ اسکول اور وقف بھون کی تعمیر کا منصوبہ جلد ہی شروع ہوگا۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی نیت اور نیتی دونوں ہی اقلیتی طبقے کے لیے واضح ہے، ہاں یہ ضرور ہے کہ اقلیتوں نے وزیر اعلیٰ کا ساتھ نہیں دیا۔
'وقف کی جائیداد کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا' بہار وقف بورڈ کے چیئرمین ارشاداللہ ضلع گیا کے دورہ پر تھے یہاں انہوں نے وقف بورڈ کی مختلف املاک کاجائزہ لیا۔ اس دوران انہوں نے کہاکہ' وقف کی جائیداد کے تحفظ کے تئیں ٹھوس اقدامات کئے جائیں گے۔ غریب، یتیم اور بےسہارا بچوں کی تعلیم و تربیت اور ان کی ترقی کے لیے منصوبہ بندی کی گئی ہے، وقف بورڈ کے املاک کو نقصان پہنچانے والوں پرقانونی کارروائی بھی کی جائے گی'۔
انہوں نے مزید کہا کہ' اقلیتی رہائشی اسکول، وقف بھون، ملٹی پرپس بلڈنگ کی تعمیر کے لیے ہر ضلعے میں زمین کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔جہاں زمین کی دستیابی حسبِ ضرورت ممکن نہیں ہے وہاں وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے سرکاری زمین پر اسکول اور وقف بھون بنانے کی تجویز پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے ان سے وقف جائیداد کی بربادی، زبوں حالی اور وقف بورڈ کی بے توجہی و تساہلی کے معاملے پر سوال کیا، جس کے جواب میں انہوں نے کہاکہ' بہار کی موجودہ نتیش حکومت اوقاف کی جائیداد کے تحفظ، ترقی نیز اس کی آمدنی بڑھانے اور اوقاف کی جائیداد سے وقف کی منشاء کے مطابق غریبوں محتاجوں کی بھر پور امداد کا کام کروانے میں سنی وقف بورڈ کی مدد کرر ہی ہے جس کے لئے وہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے مشکور ہیں۔
انہوں نے وقف املاک پرقبضے کی رپورٹ پر کاروائی کرنے کے بجائے رپورٹ اور معاملہ کو سرد مہری کا شکار بنائے جانے پر کہا کہ' اگر کوئی شخص ابھی وقف کی جائیداد پر ناجائز قبضہ کرنے میں کامیاب بھی دکھائی دیتا ہے تو اسے کامیاب نہ سمجھئے، سنی وقف بورڈ سخت قانونی کارروائی کرکے اوقاف کی ایک ایک انچ زمین واپس لینے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے، وقف املاک کو غبن کرنے والے افردا کو کسی حال میں بخشا نہیں جائےگا۔
انہوں نے کہا کہ' ضلع گیا میں جلد ہی اقلیتی طلبا و طالبات کے لیے پانچ ایکڑ زمین پر اقامتی سینئر سیکنڈری اسکول کی عمارت بنے گی۔ساتھ ہی انہوں نے ایک سوال کہ'بورڈ کسی کمیٹی کے جانچ کی ہدایت ضلع اوقاف کمیٹی اور اقلیتی نوڈل افسر کو دیتا ہے، تاہم رپورٹ بھیجنے سے قبل اس متنازعہ کمیٹی کو دوبارہ سے منظوری دی جاتی ہے، اس کے جواب میں کہا کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو وہ اس میں سدھار لائیں گے، وہ خود اب اسکی نگرانی کریں گے۔
واضح رہے کہ ضلع گیا میں وقف تحفظ سے متعلق ای ٹی وی بھارت نے مسلسل خبریں شائع کی ہیں جس کا اثر یہ ہے کہ قریب پانچ وقف زمین پر غاصبانہ قبضے سے آزاد کرانے کی کارروائی آگے بڑھانے کے ساتھ اقلیتی اقامتی اسکول کی تعمیر کامنصوبہ بنانے کوشش جاری ہے۔