ریاست بہار کے ضلع گیا میں طلاق شدہ اسکیم کے تحت طلاق شدہ خواتین کو فائدہ پہنچانے کے لیے محکمہ اقلیتی فلاح و بہبود کی طرف سے کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
ضلعی اقلیتی فلاح و بہبود افسر جتیندر کمار ضلع میں ابھی تک آٹھ طلاق شدہ خواتین کی درخواست منظور کی گئی ہے، جن میں سے ٹکاری بلاک کی دو خواتین، امام گنج بلاک سے دو، وزیر گنج سے ایک، ڈومریا بلاک کی ایک اور نگر بلاک کی دو خواتین کو اس اسکیم کا فائدہ ملے گا۔
ڈپٹی کمشنر کشوری چودھری کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ضلع منظوری کمیٹی نے بھی ان خواتین کی درخواست کو منظوری دے دی ہے۔
واضح رہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے یہ منصوبہ 2006 سے نافذ ہے لیکن پہلے اس اسکیم کے تحت صرف دس ہزار روپئے ہی دیئے جاتے تھے، تاہم حکومت نے 2017 میں اس رقم میں اضافہ کرتے ہوئے پچیس ہزار روپئے کردیا ہے۔
اس اسکیم کے تحت طلاق شدہ خواتین کے علاوہ ان خواتین کو بھی فائدہ پہنچتا ہے جن کے شوہر نے ان کی کفالت برسوں سے چھوڑ دی ہو اور ان کا شوہر سے کوئی تعلق بھی نہیں ہو۔
ضلع اقلیتی فلاح و بہبود افسر جتیندر کمار نے بتایا کہ ’فلاحی پورٹل پر مستفید خواتین کا بینک اکاؤنٹ اپ لوڈ کردیا گیا ہے۔ اسکیم کی رقم بہت جلد ان کے کھاتے میں بھیج دی جائے گی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’طلاق شدہ امداد اسکیم کے تحت مستفید ہونے والے کو 25 ہزار روپے کی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ پریتکتا کا مطلب عورت کو اپنے شوہر کے ذریعہ ترک کر دیا گیا ہو ان کے لیے یہ اسکیم ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’معاشرے کی مسلم خواتین جو طلاق شدہ زندگی گزار رہی ہیں اور اس اسکیم سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہیں وہ دفتر سے رابطہ کرسکتی ہیں اور آن لائن یا آف لائن درخواست جمع کر سکتی ہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’ضلع میں گزشتہ تین ماہ میں کل سولہ ایسی خواتین کو مذکورہ منصوبے سے فائدہ پہنچایا جاچکا ہے، جبکہ موصول کچھ درخواست کی جانچ ہورہی ہے اور ضلع کے تمام بلاک افسر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں طلاق شدہ خواتین کا سروے کراکر ان تک امدادی رقم بھیجوائی جائے.