مفکرملت حضرت علامہ سید اقبال حسنی برکاتی قبلہ علیہ الرحمہ نے کبھی خواب دیکھا تھا کہ مرکزی ادارۂ شرعیہ کے تحت ایک شاخ شہر گیا میں بھی ہو جس کے لئے حضرت سید صاحب قبلہ علیہ الرحمہ نے پورا خاکہ بھی تیار کر لیا تھا اور آج ان کی رحلت کے بعد مگدھ کے سنٹر شہر گیا میں ان کے خواب کی تعمیر مکمل ہوئی۔
شہر گیا میں مرکزی ادارہ شرعیہ کے زیراہتمام دارالقضاء والافتاء گیا کام قیام عمل میں آچکاہے۔اس تعلق سے پیر کے روز کو باضابطہ جلسہ کا اہتمام ہوا, مولانامفتی مظفر حسین مصباحی رضوی کو قاضی و صدر مفتی کی دستار علماء کرام ومشائخ عظام اور مفتیان کرام کے ہاتھوں باندھی گئی۔
اس موقع سے خطاب کرتے ہوئے حضرت مفتی ادارۂ شرعیہ پٹنہ بہار ڈاکٹر امجد رضا امجد صاحب قبلہ نے فرمایا کہ شہر گیا مذہبی اعتبار سے جانا پہچانا جاتا ہے کوئی شہر علماء سے خالی ہوتا ہے لیکن یہ شہر علماء کی وجہ سے جانا جاتا ہے ایسے موقع سے حضرت علامہ سید اقبال احمد حسنی صاحب قبلہ کا یاد آنا یہ فطرت کا تقاضہ ہے کیونکہ انہوں نے دارالقضا کا جو خواب دیکھا تھا وہ آج شرمندۂ تعبیر ہو رہا ہے۔
ڈاکٹر امجد رضا نے مزید کہاکہ' ادارۂ شرعیہ کی بنیاد جس مقصد کے تحت رکھی گئی تھی وہ اپنے مقصد میں کامیابی کے ساتھ جاری و ساری ہے اور صوبۂ بہار کے ہر ضلع میں اسکی شاخ کھولی جا رہی ہے اور بلاک سطح پر ہمیں پہنچنے کی ضرورت ہے دارالقضا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
وقت کی اہم ضرورت کو سمجھتے ہوئے دارالقضا کا قائم ہونا نہایت ضروری ہے۔حضرت مفتی حسن رضا مرکزی ادارۂ شرعیہ پٹنہ بہار نے فرمایا کہ مسلمانوں کو چاہئیے کہ آپ کا کوئی بھی مسلہ ہو آپ دارالقضا میں لائیں۔ کورٹ کچہری میں جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ہمیں چاہئے کہ ہم دارالقضا کو فسخ نکاح اور طلاق کے لئے مختص نہ کریں آپ کے پاس کوئی ایسا معاملہ نہیں ہے جس کا حل قرآن و حدیث میں نہیں ہے۔