ضروری خدمات اور باشندوں کے لئے ضروری اشیاء کی خریداری کے لئے نکلنے کی اجازت تو ہے تاہم کسی بھی قسم کی گاڑیوں کی نقل و حرکت ممنوع ہے۔
لاک ڈاون کے بعد سرحدوں کو سیل کیا گیا ضلع گیا انتظامیہ لاک ڈاون پر سختی سے عمل کرانے کے لئے کوشاں ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سب کو ہدایات پر عمل کرنا چاہیے۔ غیر ضروری گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ اگر بہت ضروری ہے جیسے کوئی بھی اہم سامان، دوائی یا دودھ، سبزی اور راشن خریدنا، تو ایک ممبر گھر سے باہر نکل سکتا ہے، اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کے ساتھ عام معمول کے دنوں کی طرح بازار نہیں جانا ہے۔
سوموار کی شام کو ایک بار ضلع مجسٹریٹ ابھشیک کمار سنگھ نے ضلع کے باشندوں سے پریس کے توسط سے ہدایت جاری کی ہے۔ ڈی ایم نے کہا کہ 'کورانا انفیکشن سے نمٹنے کے لئے یہ کرنا بہت ضروری ہے۔ اتوار کے روز جس طرح ضلع کے عوام نے جنتا کرفیو میں اپنی بھر پور حمایت کی، اسی طرح کی حمایت 31 مارچ تک دیں۔ صرف یہ کر کے ہی کورونا جیسے بحران سے نمٹا جاسکتا ہے۔'
ڈی ایم نے ابھی تک کی تیاریوں کی بھی جانکاری دی اور کہا کہ 'ہر بلاک میں دو کورنٹائن مراکز بنائے گئے ہیں تاکہ باہر سے آنے والے افراد کو رکھ کر نگرانی کی جا سکے۔ اس کے لئے ہر بلاک کے دو اسکولوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ بودھ گیا کے دو اسکولوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اگر ضلع کے کسی بھی بلاک میں آبادی زیادہ ہے تو پنچایت میں آبادی اور ضرورت کے مطابق کورنٹائن مرکز بنایا گیا ہے۔' ڈی ایم نے بتایا کہ 'شہر یاگاوں میں اگر کوئی مشتبہ افراد ہیں تو انتظامیہ کو آگاہ کریں۔ باہر سے آنے والے ہر شخص کی اسکریننگ کا انتظام کیا گیا ہے، اس کے علاوہ گیا شہر میں دوآئیسولیشن وارڈ کے علاوہ شیرگھاٹی، ٹکاری اور مہکار میں ایک ایک آئیسولیشن وارڈ بنائے گئے۔'