مرکزی حکومت کی جانب سے لڑکیوں کی شادی کی عمر اکیس برس کیے جانے کو سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی Former Chief Minister Jitan Ram Manjhi نے مناسب قانون قرار دیا ہے۔ جیتن رام مانجھی نے شادی کے لئے اکیس سال کا ہونا لازمی بتانے کے ساتھ کہا ہے کہ اس سے آبادی کنٹرول Population Control ہوگی اور لڑکیوں کو آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔
Jaitan Ram Manjhi's statement ':گیا :اکیس برس عمر کی شادی سے آبادی کنٹرول ہوگی:جیتن رام مانجھی مرکزی حکومت کا لڑکیوں کیلئے لائے گئے قانون کا بہار کے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی نے حمایت کی ان کی حمایت کے پیچھے ترک کچھ الگ ہے۔ مانجھی نے کہا ہے کہ اس قانون کا بڑا فائدہ Population Control یعنی کہ بڑھتی آبادی پر قابو پایا جائے گا۔
مانجھی کا ماننا ہے کہ آبادی کنٹرول کے لیے سبھی طرح سے پہل ہونی چاہیے انہوں نے اکیس برس شادی عمر کیے جانے کی حمایت میں اپنی مثال پیش کی اور کہا کہ وہ 17 برس کی عمر father بن گئے تھے ایسے میں اکیس برس کی عمر تک تین بچوں کی ولادت ہوجاتی ہے تو اس صورت میں اکیس برس کی عمر میں لڑکیوں کی شادی ہونی چاہیے۔ اس سے لڑکیوں کو آگے بڑھنے اور خود مختار ہونے میں بھی مدد ملے گی۔
مانجھی نے کہا کہ اس قانون سے پسماندہ اور غریب طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو بھی فائدہ ہوگا اور وہ اپنی بچیوں کو پڑھا لکھا کر خود مختار بنا کر شادی کریں گے۔