زرعی قانون کے تعلق سے اکھل بھارتیہ کسان سنگھرش سمیتی کی ورکنگ کمیٹی کے رکن یوگیندر یادو نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کی۔
یوگیندر یادو نے کہا کہ 'دشینت چوٹالہ خود کو کسانوں کا ہمدرد بتاتے ہیں جبکہ دوسری طرف مہابھارت کے 'شکھنڈی' کا کردار ادا کر رہے ہیں۔'
یوگیندر یادو نے کہا کہ 'دشینت چوٹالہ سے دس سوالوں کے جواب مانگے جائیں گے، اگر جواب نہیں دیا تو استعفیٰ مانگا جائے گا۔ چودھری دیوی لال کی سیاسی وراثت پر دعویٰ کرنے والا شخص مہابھارت کے شکھنڈی کا کردار ادا کرے، یہ ہریانہ کے کسانوں کو منظور نہیں۔'
'جواب نہیں تو استعفیٰ دو' انہوں نے کہا کہ 'زرعی قانون کے خلاف ملک بھر میں احتجاج ہو رہا ہے جبکہ محض ہریانہ اور پنجاب میں احتجاج کرنے کی بات پھیلائی جا رہی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ '25 ستمبر کو 20 ریاستوں کے دس ہزار مقامات پر احتجاج ہوا۔ تمل ناڈو میں 300 جگہوں پر احتجاج ہوا جبکہ کرناٹک میں دو دن کسانوں نے پورے کرناٹک کو بند کر کے رکھا۔ پنجاب سے اٹھی چنگاری دھیرے دھیرے پورے ملک میں پھیل رہی ہے اور اس قانون کو منظور کرنے کا فیصلہ پارلیمنٹ میں لیا گیا لیکن سڑک پر اسے رد کروانے پر مجبور کیا جائے گا۔'