ان لاک ون کے نفاذ کے بعد جہاں ایک جانب دہلی کی سبھی عبادت گاہیں کھول دی گئی ہیں، لیکن درگاہ حضرت نظا م الدین کمیٹی نے 30 جون تک لاک ڈاؤن برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
حضرت امیرخسروؒ کا سالانہ عرس درگاہ زائرین سے خالی ایسے میں حضرت خواجہ امیرخسروؒ کے سات سو سولہویں عرس کا موقع بھی آن پڑا ہے۔ محبوب الٰہی حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء کے خلیفہ حضرت امیرخسروؒ کے عرس کے موقع پر دیوانِ خسروؒ کی بھیڑ اس قدر امنڈ آتی ہے کہ تل دھرنے کی جگہ نہیں رہتی تھی۔
ہمیشہ اس موقع پر درگاہ کے صحن میں قل کی محفل منعقد کی جاتی تھی۔ ہزاروں کی تعداد میں امیرخسروؒ کے دیوانے شریک ہوا کرتے تھے ۔لیکن رواں برس کورونا وبا کے سبب درگاہ کمیٹی نے سادگی سے اس رسم کو ادا کرنے اور 30 جون تک درگاہ کو بند رکھنے کی بات کہی ہے۔
درگاہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ' وہ کسی بھی طرح کی غلطیوں کو دہرانا نہیں چاہتے۔ درگاہ کے خادم کاشف نظامی نے بتایا کہ' ابھی ملک سے کورونا کاخطرہ ٹلا نہیں ہے بلکہ بدستور وبا کا قہر جاری ہے۔
جہاں تک بات ہے عرس کے موقع پر کی جانے والی روایت اور رسم ورواج کی تووہ ہم سادگی سے منائیں گے۔
واضح ہوکہ حضرت خواجہ امیرخسرو سے عقیدت کے مدنظر ہربرس بڑے دھوم دھام سے درگاہ حضرت نظام الدین میں عرس منایاجاتا تھا لوگ حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء ؒ کے مزار پر بنے گنبد پر لگائے گئے سونے کے کلش کے اردگرد چکر لگا کرحضرت امیرخسروؒ کی گن گان کرتے تھے۔اس عرس کے موقع پر پاکستان سے بھی خسرو کے دیوانے زیارت کیلئے آئے تھے۔لیکن رواں یہ عرس بڑی سادگی سے منایاجارہاہے۔