دارالحکومت دہلی میں واقع جامعہ ملیہ اسلامیہ کی دیواروں پر ان طلباء و طالبات اور سماجی کارکنوں کو رہا کرانے والے نعرے لکھے گئے تھے جنھوں نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پر امن مظاہرہ کرنے میں پیش پیش تھے۔
جامعہ کی دیواروں پر فری صفرہ، فری شرجیل امام، فری آصف اور مسلم لائیو میٹرس کے ہیش ٹیگ کے ساتھ نعرے لکھے ہوئے تھے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کی دیواروں پر طلباء و طالبات اورسماجی کارکنوں کو رہا کرانے والے نعرے لکھے گئے واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں کے دوران جامعہ ملیہ اسلامیہ کافی زیادہ سرخیوں میں تھا کیونکہ یہاں پرامن مظاہرہ طویل عرصہ تک چلا جسے کورونا وائرس کی وجہ سے روک دیا گیا تھا۔
شہریت ترمیمی قانون کے دوران ہی دہلی میں فسادات بھی ہوئے جس میں اقلیتی طبقہ کو کافی زیادہ نقصان اٹھانا پڑا تھا اور دہلی پولیس نے ان فسادات کے معاملات کو مظاہروں سے جوڑ دیا اور سیکڑوں مظاہرین پر سنگین ترین دفعات کے تحت مقدمے بھی درج کئے گئے، جن میں سے کافی زیادہ لوگوں کو لاک ڈاؤن کے دوران ہی گرفتار کیا گیا ہے۔
یونیورسٹی کی دیواروں پر فری صفورہ، فری شرجیل امام، فری آصف اور مسلم لائیو میٹرس کے ہیش ٹیگ کے ساتھ نعرے لکھے گئے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں سے جڑے افراد اور سماجی کارکنان کا کہنا ہے کہ حکومت ان مظاہرین سے سیاسی انتقام لینے کے لیے انہیں ہراساں کر رہی ہے کیونکہ پولیس نے عین لاک ڈاؤن کے دوران تمام گرفتاریاں کی ہیں۔