نئی دہلی: انڈین یونین مسلم یوتھ لیگ کے تحت دہلی فسادات کے خلاف آج جنتر منتر پر احتجاجی ریلی و مظاہرہ کیا گیا۔
اس احتجاج میں پی وی عبدالوہاب نے کہا کہ زیادہ تر مہلوکین کو گولی ماری گئی ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ فسادی پوری طرح منظم اور انہیں پولیس و انتظامیہ کا بھرپور تعاون حاصل تھا جس طرح مسلمانوں کا راستہ روک کر ان کا نام پوچھ کر ان کی شناخت کرکے انہیں قتل کرکے نالے میں ڈالا گیا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ فسادیوں نے پورے علاقے کی مورچہ بندی کر رکھی تھی پولیس نے 48گھنٹے کی پوری چھوٹ دی گئی تھی ہر روز نالے سے انسانوں کی لاشیں برآمد ہورہی ہیں۔
دہلی پردیش صدر مولانا نثار احمد حسینی نقشبندی نے کہا کہ اس فساد سے یہ بات واضح ہے کہ سرکار نے اپنی ذمہ داری کو ادا نہیں کیا بلکہ اس نے ایک پارٹی کی حیثیت سے لوگوں سے دہلی میں شکست کا بدلا لیا ہے۔ مرکزی سرکار کو حکومت میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ وہ فساد روکنے میں مکمل طور سے ناکام ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا سے لیکر سرکار تک کو صرف شرپسند عناصر اور ایک مہلوک دیکھائی دے رہا ہے۔ ایسے حالات سے جانچ بھی متاثر ہوگی اور انصاف بھی نہیں ہوگا۔مہلوکین کے نام تو پولیس جاری کررہی ہے لیکن جن لوگوں کو گرفتار کیا جارہا ہے ان کے نام پولیس کیوں چھپا رہی ہے۔مسلمانوں کے گھر جلائے گئے انہیں قتل کیا گیا اور انہیں ہی گرفتار کیا جارہا ہے۔آخر یہ کیسا انتقام ہے۔؟ ایک طرفہ گرفتاری سے سرکاری نیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ انصاف نہیں انتقام لے رہی ہے۔