اردو

urdu

ETV Bharat / city

جامعہ کی محبوس اسکالر کے دامن کو داغدار کرنے کی سازش - صفورہ زرگار

جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طالبہ صفورہ زرگر کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت جیل کی سلاخوں میں ڈال دیا گیا ہے اور انہیں بدنام کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر ان کے حمل کے تعلق سے بے بنیاد الزام کی بارش کی گئی ہے۔

Safura zargar
جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طالبہ صفورہ زرگار

By

Published : May 4, 2020, 4:54 PM IST

Updated : May 4, 2020, 7:52 PM IST

جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طالبہ صفورہ زرگر کو دہلی پولیس نے انسداد دہشت گردی کے مقدمات میں جیل میں قید کردیا ہے جبکہ وہ 3 ماہ کے حمل سے ہیں۔

صفورہ زرگر کی شادی گزشتہ برس دہلی میں ہی ایک ایسے خاندان میں ہوئی جس کا تعلق کشمیر کے ایک تعلیم یافتہ خاندان سے ہے۔

ذرائع کے مطابق ایسی اطلاع موصول ہوئی ہے کہ صفورہ کے شوہر ایک ملازمت پیشہ ہیں اور انہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان کے سامنے آنے سے اس مشکل حالات میں شاید صفورہ کی ضمانت میں مشکلات پیش آئیں۔

صامیہ زرگار کا اپنی بہن صفورہ کےنام خط

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں میں شامل معتبر ادارے اور جماعتیں مسلسل کہہ رہی ہیں کہ حکومت صفورہ کو صرف اس لیے نشانہ بنارہی ہے کیونکہ اس نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ میں جرأت کے ساتھ ثٓابت قدم تھیں۔

صفورہ کی گرفتاری کے بعد سے ہی کچھ شرپسند عناصر صفورہ کے خلاف سوشل میڈیا پر نفرت اور الزام کا ٹرینڈ کرا رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر شاہین باغ کے نام سے ایک اور ٹرینڈ چلایا گیا جس میں صفورہ کے دامن کو داغدار کرنے کی بدترین کوششیں کی گئیں۔ یہ کوششیں انہیں صارفین کے ذریعہ ہوئیں جن کے پیغامات حکمراں جماعت کی حمایت سے بھرے ہوتے ہیں۔

نفرت انگیر پوسٹ

انہوں نے گزشتہ دو دنوں میں صفورہ کے خلاف سوشل میڈیا پر ایسے پیغامات لکھے جس میں صفورہ کے شوہر کے بنا حمل کی کہانیاں بتائی گئیں، گندے الزامات عائد کیے گئے اور بی جے پی کے رہنما کپل مشرا نے ایک ٹویٹ کرکے شرمناک بات کہہ دی کہ ”میرے بیان کو صفورہ کے حمل سے مت جوڑیئے، یہ اس طرح کام نہیں کرتا۔“

کپل مشرا کا ٹویٹ

واضح رہے کہ صفورہ کی بہن صامیہ نے کل ایک بہت ہی جذباتی خط لکھا تھا جس میں وہ اپنی بہن کے ساتھ گزرے بچپن اورخوبصورت لمحات کو یادکیا۔

ایک صفحہ کے انگریزی خط میں صامیہ نے لکھا ”بہت دن ہوئے ہماری بات نہیں ہوئی، شاید یہ ایسا پہلا موقع ہے جب ہماری کوئی لڑائی بھی نہیں ہوئی، گھر کے لوگ ڈرے ہوئے ہیں مگر اوکے ہیں، کبھی کبھی روتے ہیں، جو فطری ہے لیکن گھبرانے کی بات نہیں، لاک ڈاون کی وجہ سے زندگی محال ہوگئی، تم سے رابطہ کرنا آسان نہیں ہے، یہ ایک دھیمی موت کی طرح ہے لیکن ہم اپنے ماں باپ کی مضبوط بیٹیاں ہیں، ہم آسانی سے ڈرتے نہیں ہیں، چاہے حالات کتنے بھی سخت کیوں نہ ہوں، ہم حالات کے سامنے سرخم نہیں کریں گے، تم شاید یہ سوچ رہی ہوگی کہ زندگی تمہیں کہاں لے گئی، میں بھی اسی سے دوچار ہوں، صبح کے 3بجے یہ سب لکھ رہی ہوں، تم سب سے مضبوط ہو زرگر، میں تمہارے حوصلے سے سبق لیتی ہوں، میں چاہتی ہوں کہ تم یہ جانوں کے ہم سب تمہارے ساتھ ہیں۔“(مفہوم پرمبنی)

Last Updated : May 4, 2020, 7:52 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details