دہلی ہائی کورٹ نے ایف آئی آر درج کرنے کے عمل میں مختلف جماعتوں کے قائدین کو ملوث کرنے کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے، انوراگ ٹھاکر (بی جے پی)، کانگریس قائد سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا، منیش سسودیا، کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے علاوہ دیگر کو آج پھر سے نوٹس جاری کیا ہے Court issues notice to leaders in Delhi riots۔
عدالت میں دائر درخواست میں دلیل دی گئی ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف فروری 2020 میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں ان رہنماؤں کی مبینہ نفرت انگیز تقاریر کی تفتیش کی جائے۔ جسٹس سدھارتھ مردل اور جسٹس رجنیش بھٹناگر کی بنچ نے یہ مشاہدہ کرنے کے بعد کہ عدالت کی جانب سے 28 فروری کو درخواست گزاروں کی جانب سے فیس جمع نہ کرانے کی وجہ سے جاری کیے گئے نوٹس نہیں پہنچنے پر آج دوبارہ سیاستدانوں کو نوٹس بھیجے گئے۔
بینچ نے کہا کہ "مجوزہ قانونی چارہ جوئی (سیاستدان، مشہور شخصیات، کارکنان اور دیگر) کو نوٹس نہیں بھیجا گیا کیونکہ ان کی فیس جمع نہیں کرائی گئی تھی۔ درخواست گزاروں کی جانب سے فیس جمع کروانے اور دو دن کے اندر دیگر رسمی کارروائیاں مکمل کرنے کے بعد تمام مجوزہ مدعیان کو تازہ نوٹس بھیجا جائے۔ عدالت نے اس معاملے کی سماعت کے لیے 29 اپریل کی تاریخ مقرر کی ہے۔ عدالت نے، فروری 2020 میں شمال مشرقی دہلی میں فسادات سے متعلق مختلف عرضیوں کی سماعت کرتے ہوئے، تمام مجوزہ فریقین کو نوٹس جاری کیے ہیں۔ دونوں درخواستوں میں ان لوگوں کے خلاف کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔
شیخ مجتبیٰ فاروق کی طرف سے دائر درخواست میں بی جے پی لیڈران انوراگ ٹھاکر، کپل مشرا، پرویش ورما اور ابھے ورما کے خلاف مبینہ نفرت انگیز تقاریر کے الزام میں ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ دوسری درخواست 'لائر وائس' کی طرف سے مبینہ نفرت انگیز تقریر کے لیے دائر کی گئی ہے۔
Delhi Hingh Court on Delhi Riots: ہائی کورٹ نے مختلف رہنماؤں کو نوٹس جاری کیا
عدالت میں دائر درخواست میں دلیل دی گئی ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف فروری 2020 میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں ان رہنماؤں کی مبینہ نفرت انگیز تقاریر کی تفتیش کی جائے۔ جن رہنماؤں کو نوٹس جاری کیا گیا ہے ان میں بی جے پی کے انوراگ ٹھاکر، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کے ساتھ ساتھ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا، عام آدمی پارٹی سے رکن اسمبلی امانت اللہ خان سمیت دیگر کے نام شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:
اس درخواست میں کانگریس صدر سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کے ساتھ ساتھ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا، عام آدمی پارٹی سے رکن اسمبلی امانت اللہ خان، اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اکبر الدین اویسی، اے آئی ایم آئی ایم کے سابق رکن اسمبلی وارس پٹھان، ایڈووکیٹ محمود پراچہ، سابق آئی اے ایس افسر ہرش مندر، مفتی محمد اسماعیل، اداکارہ سورا بھاسکر، عمر خالد، بمبئی ہائی کورٹ کے سابق جج کولسے پاٹل اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔