اس بابت اطلاع ملتے ہی مسجد کمیٹی نے پولیس کو مطلع کر دیا جس کے بعد بڑی تعداد میں پولیس فورسز موقع پر پہنچی۔ مسجد درگاہ والی کے امام مولانا محمد یوسف نے کہا کہ گزشتہ شب عشاء کی نماز پڑھانے کے بعد میں باہر بیٹھا تھا، سبھی نمازیوں نے دیکھا کہ یہاں نہ کوئی موم بتی تھی اور نہ مچھر بھگانے والی کچھوا چھاپ بتی۔ میں کچھ دیر بیٹھنے کے بعد مسجد کے اوپر اپنے کمرے میں چلا گیا۔ کھانا کھاکر جب میں نیچے آیا تو دیکھا مسجد میں دھواں بھر رہا تھا۔
میں نے بچوں سے پوچھا کہ دھواں کیسا ہے۔ قریب جاکر دیکھا تو مسجد میں رکھے قرآن شریف کے نسخوں میں آگ لگی ہوئی ہے۔ میں نے آگ کو فوراً ہی بجھا دیا۔ بعد میں مسجد منتظمہ کمیٹی نے پولیس کو اور میڈیا کو اس واقعے کی بابت مطلع کیا۔