اس بار یو پی ایس سی امتحانات میں 761 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔ پہلا مقام بہار کے شبھم نے حاصل کیا جب کہ رواں برس 761 امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ وہیں اگر مسلم امیدواروں کی بات کی جائے تو اس بار 29 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔
مسلم امیدواروں کی کامیابی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ ایسے ہی دو کامیاب امیدواروں سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بات کی۔
فیضان احمد کا تعلق راجستھان کے کوٹہ سے ہے۔ انہوں نے انجینیئرنگ میں گریجویشن کیا، جس کے بعد فیضان نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ریسیڈینشل کوچنگ اکیڈمی سے یو پی ایس سی امتحانات کی تیاری کی اور 58ویں پوزیشن حاصل کی۔
انہوں نے کہا کہ میں شروع سے ہی ملک کی خدمت کرنا چاہتا تھا، اسی لیے میں نے یو پی ایس سی کا انتخاب کیا کیونکہ ملک اور قوم کی خدمت کرنے کے لیے جو آئی اے ایس اور آئی پی ایس کرسکتا ہے وہ کوئی نہیں کرسکتا۔
وہیں یوپی کے سنت کبیر نگر کے رہنے والے محمد عاقب نے بھی اس بار سول سروسز میں 203واں رینک حاصل کیا ہے۔
مزید پڑھیں:دکاندار کے لڑکے فیصل نے یو پی ایس سی میں 447واں رینک حاصل کیا
آپ کو بتادیں گے کہ انہوں نے اس سے قبل بھی سول سروسز امتحان میں کامیابی حاصل تھی انہیں آئی پی ایس رینک ملا تھا لیکن اپنے رینک کو بہتر بنانے کے لیے عاقب نے ایک بار پھر سے سول سروسز کے امتحان میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ان دونوں کی کامیابی میں جامعہ کی ریسیڈینشل کوچنگ اکیڈمی کا اہم کردار رہا ہے۔