سپریم کورٹ کے جج سنجے کشن کول اور جج بی آر گوئی پر مشتمل بینچ نے میڈیا کاروباری رمیش گاندھی کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر ویڈیو کانفرنسنگ سے سماعت کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا اور دو ہفتہ کے اندر جواب طلب کیا ہے۔
عرضی گزار کی طرف سے پیش سینئر وکیل وکاس سنگھ نے دلیل دی کہ شاردا چٹ فنڈ بدعنوانی کی جانچ کر رہی ملک کی اہم تفتیشی ایجنسی ’مرکزی تفتیشی بیورو‘ کا ان کے موکل کو بدعنوانی کا ’سرغنہ‘ قرار دینا حقیقت سے پرے ہے۔
سنگھ نے کہا کہ عرضی گزار طویل عرصہ سے حراست میں ہے اور اب تک اس کے خلاف مقدمہ کی کارروائی شروع نہیں ہوئی ہے۔ اس لئے رمیش گاندھی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جانا چاہئے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل کے ایم نٹراج نے سنگھ کے دلائل کی مخالفت کی۔
نٹراج نے یہ کہتے ہوئے عرضی گزار کے وکیل کے دلائل کی مخالفت کی کہ 'وہ (عرضی گزار) کئی لین دین میں شامل رہا ہے اور اس نے بھی رقم حاصل کی ہے۔ اس نے بدعنوانی میں کنگ پن کا کردار ادا کیا ہے۔'