شاہین باغ خواتین مظاہرہ میں کل کوئی تقریر نہیں ہوئی اور نہ ہی کوئی پروگرام ہوا۔ سب نے خاموش ہو کر سبھی پارٹی سے برات کا اظہار کیا۔
وہاں ایک بورڈ آویزا کردیا گیا تھا جس پر لکھا تھا 'آج خاموش دھرنا ہے، آپ سب لوگ خاموش رہیں، ہمارا موضوع سی اے اے، این آر سی اور این پی آر ہے، ہم کسی پارٹی کی حمایت نہیں کرتے'۔ اس کی وجہ سے ہر طرف خاموشی رہی اورکوئی نعرے بھی نہیں لگے۔
شاہین باغ مظاہرہ گاہ میں بنے انڈیا گیٹ، ہندوستان کے نقشے اور لائبریری کے قریب مختلف گروپ نکڑ ناٹک، نغمے، ترانے اور نعرے لگاتے نظر آتے تھے۔
خاتون مظاہرین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ہمارا موضوع کوئی پارٹی یا سیاست نہیں ہے بلکہ ہم لوگ شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں۔ آج اس لئے بھی خاموش مظاہرہ رکھا گیا تاکہ کوئی پارٹی یا سیاست، انتخاب میں فتح و شکست کی بات نہ کرسکے۔'
انہوں نے کہاکہ اس طرح ہم اپنے موضوع کے ہی ارد گرد رہنا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ خواتین مظاہرین نے کہا تھا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں طلبہ و طالبات پر اور تغلق آباد میں خاتون مظاہرین کی حمایت میں بھی منہ پر سیاہ پٹی باندھ کر مظاہرہ کیا گیا ہے اوراس طرح ہم نے ان خواتین کے تئیں اظہار یکجہتی کیا ہے۔ واضح رہے کہ کل پولیس اور مبینہ طور پر سنگھ پریوار کے وابستہ غنڈوں نے خواتین پر حملہ کرکے ان کے ساتھ مار پیٹ کی اور قابل اعتراض نعرے لگائے۔
شاہین باغ مظاہرہ میں شامل ایک دیگر خاتون نصرت آراء نے بتایا کہ جس طرح گارگی کالج میں طالبات پر اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں طلبہ اور طالبات کے پرائیویٹ پارٹس کو نشانہ بناکر لاٹھی چلائی گئی ہے اس سے ہم لوگ صدمے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مظاہرے کی تاریخ میں اس طرح کا واقعہ شاذ و نادر ہی ملتا ہے کہ پولیس نے طلبہ و طالبات کے ساتھ اس طرح کا برتاؤ کیا ہو۔
انہوں نے بتایا کہ دلتوں کا ایک وفد آج شاہین باغ آئے گا اور شاہین باغ خواتین مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے ساتھ اس سیاہ قانون کی مخالفت کرے گا۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں مارچ کی کوشش کے دوران پولیس کی بربریت کا نشانہ بننے والے طلبہ و طالبات نے آج پریس کانفرنس کرکے اپنی آب بیتی سنائی اور یہ بتایا کہ کس طرح پولیس نے ان کے ساتھ زیادتی کی ہے اور گندی گندی گالیاں دی ہیں۔
متاثرین میں بہت سے بچے اب بھی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ اس کے علاوہ دہلی میں شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف خاتون مظاہرین کا دائرہ پھیلتا جارہاہے اور دہلی میں ہی درجنوں جگہ پر خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں اور اس فہرست میں ہر روز نئی جگہ کا اضافہ ہورہا ہے۔
نظام الدین میں شیو مندر کے پاس خواتین کامظاہرہ جوش و خروش کے ساتھ جاری ہے۔ تغلق آباد میں خواتین نے مظاہرہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ان لوگوں کو وہاں سے بھگادیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ پولیس کے ساتھ سماج دشمن عناصر نے ان کے ساتھ گالی گلوج کیا اور دل آزار نعرے لگائے۔