ملک میں تعلیمی صورت حال اور خاص طور پر نئی تعلیمی پالیسی کے تناظر میں آل انڈیا تنظیم علماء حق نے دہلی میں 17 جنوری کوکل ہند تعلیمی کنونشن منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس میں فکر انقلاب کا خصوصی شمارہ ’اکابر دیوبند نمبر’ کا اجرا بھی عمل میں آئے گا۔ یہ بات آج یہاں جاری ایک پریس ریلیز میں کہی گئی ہے۔
ریلیز کے مطابق منعقد ہونے والے تعلیمی بیداری کنونشن کی تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے تنظیم کے قومی صدر مولانا محمد اعجاز عرفی قاسمی نے کہا کہ تعلیم سے ہی تمام اقوام و مذاہب کی ترقی و بقا کا تصور مربوط ہے۔
آج مغربی دنیا اس لیے ترقی کے اوج ثریا پر فائز ہے کہ انھوں نے تعلیم اور سائنس و ٹکنالوجی کی راہ سے ترقی کے راز کو پالیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم وہ شاہ کلید ہے جس کے ذریعے ترقی اور خوش حالی کے بند دروازوں کو کھولا جاسکتا ہے۔ تعلیم کے بغیر ترقی کا کوئی خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ آج بھارتی مسلمان معاشی، سیاسی اور اقتصادی ہر میدان میں جس ناگفتہ بہ حالت کا شکار ہیں، اس کا سبب کچھ اور نہیں، ان کی تعلیمی پسماندگی ہے۔ مسلمانوں میں تعلیمی بیداری لانے کے لیے ہی تنظیم علماء حق کی مجلس منتظمہ نے تعلیم کے عنوان سے 17 جنوری کو ایک قومی کنونشن منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کنونشن کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا قاسمی نے کہا کہ تمام تر حکومتی کوشش اور سرکاری منصوبوں کی تنفیذ کے باوجود وطن عزیز بھارت مجموعی طور پر آج تک ناخواندگی کی تاریکی سے پوری طرح نہیں نکل پایا ہے اور قومی تعلیمی شرح اکیسویں صدی میں بھی قابل اطمینان حد کو نہیں پہنچ سکی ہے، مگر جس قوم کو آج سے ساڑھے چودہ سو سال قبل پہلی قرآنی وحی میں ہی نوشت و خواند کی اہمیت سے آگاہ کردیا گیا تھا، وہ تعلیمی میدان میں اتنی پسماندہ اور زوال خوردہ ہے کہ ہمیں ان کی ناگفتہ بہ حالت پر افسوس ہوتا ہے اور دوسرے مذاہب کے پیروکار ہمیں حقارت کی نظروں سے دیکھتے ہیں۔