اردو

urdu

ETV Bharat / city

دہلی: پینے کے پانی کے لیے طویل مسافت

دہلی کا مسلم اکثریتی علاقہ جہاں پانی کے لیے لمبی مسافت طے کرنی پڑتی ہے۔ لاک ڈاؤن میں انسانی زندگیوں کے ارد گرد پریشانیوں نے گھیرا تنگ کر رکھا ہے۔

دہلی کے مسلم علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت
دہلی کے مسلم علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت

By

Published : Apr 21, 2020, 4:31 PM IST

موجودہ حالات میں ضروریات زندگی وافر مقدار میں دستیاب نہیں ہیں لیکن پینے کا پانی بھی نہیں ہوگا اور وہ بھی قومی دارالحکومت دہلی میں، یہ ذرا چونکا دینے والا ہے۔

دہلی کے مسلم علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت، ویڈیو

دراصل دارالحکومت دہلی کے مسلم اکثریتی علاقہ بٹلہ ہاؤس میں گزشتہ کئی دنوں سے خراب پانی کی فراہمی کی وجہ سے کئی افراد پانی کو واٹر آر او کے ذریعہ صاف کرنے سے قاصر ہیں۔

ان کی شکایت ہے کہ پانی اتنا گندہ آرہا ہے کہ واٹر پیوریفائر بھی اسے صاف کرنے میں ناکام ہے جس کی وجہ سے انہیں ہینے کا پانی خریدنے کے لیے لمبی مسافت طے کرنی پڑ رہی ہے۔

ذاکر نگر کے محمد معراج نے بتایا کہ انہیں 'تقریباً ڈیڑھ کلو میٹر کا سفر طے کر کے پانی خریدنے کے لیے بٹلہ ہاؤس آنا پڑتا ہے کیوں کہ یہ اکلوتا واٹر پلانٹ ہے جہاں صاف اور سستا پانی دستیاب ہے۔

اسی طرح محمد شریف نامی شخص کا کہنا ہے کہ 'اگر پانی صاف آتا تو آر او کے استعمال سے پانی پینے کے قابل بنایا جا سکتا ہے لیکن پانی خراب ہے اس لیے انہیں پانی خریدنا پڑ رہا ہے۔

واضح رہے بٹلہ ہاؤس داخل ہوتے ہی بائیں جانب ایک واٹر پلانٹ ہے جو دہلی حکومت کے اشتراک سے چلایا جاتا ہے، یہاں 6 روپے میں 20 لیٹر پانی فروخت کیا جاتا ہے۔

یہاں کئی ایسے لوگ آتے ہیں جن کے پاس واٹر آر او نہیں ہے اور ریڑھی والے کے مہنگے پانی خریدنے کی بجائے یہاں آنے کو ترجیح دیتے ہیں لیکن لاک ڈاون کے بعد یہاں لوگوں کی بھیڑ بڑھنے لگی ہے۔

پلانٹ کے نگران محمد ساحل کا کہنا ہے کہ 'لاک ڈاون کی وجہ سے لوگ زیادہ پانی ذخیرہ کرتے ہیں تاکہ انہیں کوئی پریشانی نہ ہو۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details