اردو

urdu

ETV Bharat / city

ملک کی متعدد ریاستوں میں شاہین باغ جیسا احتجاج - دارالحکومت دہلی کے شاہین باغ

شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف ملک کی متعدد ریاستوں میں مسلسل احتجاج جاری ہے۔ دارالحکومت دہلی کے شاہین باغ کے علاوہ متعدد اضلاع میں بھی شاہین باغ کی طرز پر تقریباً سیکڑوں مقامات پر مظاہرے ہو رہے ہیں۔

Protests like Shaheen Bagh in several states of the country
ملک کے متعدد ریاستوں میں شاہین باغ جیسا احتجاج

By

Published : Feb 6, 2020, 10:38 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 11:22 AM IST

شاہین باغ کے علاوہ دارالحکومت دہلی میں حوض رانی، گاندھی پارک مالویہ نگر، سیلم پور، جعفرآباد، ترکمان گیٹ، بلی ماران، کھجوری، اندر لوک، شاہی عیدگاہ قریش نگر، مصطفی آباد، کردم پوری، نور الہی کالونی، شاشتری پارک، بیری والا باغ، نظام الدین، جامع مسجد شامل ہیں۔

ریاست اترپردیش قومی شہریت ترمیمی قانون، این آر سی، این پی آر کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کے لیے سب سے مشکل جگہ کے طور پر مانا جارہا ہے کیونکہ وہاں 19دسمبر کے مظاہرہ کے دوران 22 لوگوں کی ہلاکت ہوچکی ہے۔

بلریاگنج اعظم گڑھ میں خواتین کا احتجاج
گزشتہ رات میں بلریا گنج (اعظم گڑھ) میں پرامن طریقے سے احتجاج کرنے والی خواتین پر پولیس نے نہیت ہی ناروا سلوک کرتے ہوئے انھیں پتھراو اور لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ آنسو گیس بھی چھوڑے، جس کی زد میں آنے سے کئی خاتون زخمی ہوئی ہیں اور 19 لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ مظاہرہ میں شامل خاتون نے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ پولیس نے قریب آکر ہوا میں فائرنگ کی اور لاٹھی برسائی اور گندی گندی گالیاں بھی دی۔اترپردیش میں پولیس کے ذریعہ خواتین مظاہرین کو پریشان کرنے کے واقعات میں کوئی کمی نہیں آرہی ہے لیکن خواتین میں بھی حوصلہ اور استقلال میں کی کمی نہیں ہے۔ ان سب کے باوجود خواتین ہزاروں کی تعداد میں گھنٹہ گھر میں مظاہرہ کر رہی ہیں۔ خوف و دہشت قائم کرنے کے لیے سابق گورنر عزیز قریشی سمیت متعدد لوگوں پر ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔اترپردیش میں سب سے پہلے الہ آباد میں چند خواتین نے احتجاج شروع کیا تھا لیکن آج ہزاروں کی تعداد میں ہیں۔خواتین نے روشن باغ کے منصور علی پارک میں مورچہ سنبھالا۔ اس کے بعد کانپور کے چمن گنج میں محمد علی پارک میں خواتین مظاہرہ کررہی ہیں۔ اترپردیش کے ہی سنبھل میں پکا باغ میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین رات دن کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ اس کے علاوہ دیوبند عیدگاہ،سہارنپور اور اترپردیش کے دیگر مقامات پر خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں۔

شاہین باغ دہلی کے بعد سب سے زیادہ مظاہرے ریاست بہار میں ہورہے ہیں اور ہر روز یہاں ایک نیا شاہین باغ بن رہا ہے۔ گیا کے شانتی باغ میں گزشتہ 29 دسمبر سے خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں۔ اس کے بعد سبزی باغ پٹنہ میں اور پٹنہ میں ہی ہارون نگر میں خواتین کا مظاہرہ جاری ہے۔اس کے علاوہ بہار کے مونگیر، مظفرپور، دربھنگہ، مدھوبنی، ارریہ،سیوان، چھپرہ، بہار شریف، جہاں آباد،گوپال گنج، بھینساسر نالندہ، موگلاھار نوادہ، چمپارن، سمستی پور، تاج پور، کشن گنج کے چوڑی پٹی علاقے میں، بیگوسرائے کے لکھمنیا علاقے میں زبردست مظاہرے ہو ہے ہیں۔ بہار کے ہی ضلع سہرسہ کے سمری بختیارپورسب ڈویزن کے رانی باغ میں خواتین کا بڑا مظاہرہ ہورہا ہے۔

بہار میں خواتین کا احتجاج

ریاست راجستھان کے بھیلواڑہ کے گلن گری میں خواتین کے احتجاج جاری ہے اور وہاں خواتین نے ایک نیا شاہین باغ بناکر احتجاج کرنا شروع کردیا ہے۔اسی طرح راجستھان کے کوٹہ، جے پور اور دیگر مقامات پر خواتین کے مظاہرے ہورہے ہیں اور یہ خواتین کا احتجاج ضلع سطح سے نیچے ہوکر پنچایت سطح تک پہنچ گیا ہے۔
ریاست مدھیہ پردیش کے اندورمیں کئی جگہ مظاہرے ہور ہے ہیں اور یہاں بھی اس کا دائرہ بڑھ رہا ہے۔ اندور میں کنور منڈلی میں خواتین کا زبردست مظاہرہ ہورہا ہے۔ وہاں کے منتظم نے بتایا کہ وہاں پربھی دہلی اور اترپردیش پولیس کی طرح خواتین مظاہرین ہٹانے کی کوشش کی تھی لیکن جیسے ہی پولیس کی ہٹانے کی خبر پہنچی تو ہزاروں کی تعداد میں خواتین پہنچ گئیں اور پولیس کو ناکام لوٹنا پڑا۔ یہاں پر بھی اہم لوگوں کا آنا جانا جاری ہے اور مختلف شعبہائے سے وابستہ افراد یہاں آرہے ہیں۔ اندور کے علاوہ مدھیہ پردیش کے بھوپال،اجین، دیواس، مندسور اور دیگر مقامات پر بھی خواتین کے مظاہرے ہورہے ہیں۔

راجستھان میں خواتین کا احتجاج جاری
ریاست مہاراشٹرمیں ممبئی میں متعدد مقامات سمیت مالیگاؤں میں 16ویں دن خواتین کا مظاہرہ جاری ہے اور جس میں کبھی کبھی دس ہزار خواتین کی تعداد ہوجاتی ہے، جلگاؤں میں بھی بڑی تعداد میں خواتین دھرنے پر بیٹھی ہیں۔
کولکاتہ میں شاہیں باغ جیسا احتجاج

ریاست مغربی بنگال کے پارک سرکس، نذرل باغ کے علاوہ اسلام پور کے حسین باغ میں خواتین 21دن سے دھرنا جاری ہے۔

جھارکھنڈ میں خواتین کا احتجاج جاری

ریاست جھارکھنڈمیں کڈرو میں خواتین کا یہ دھرنا 18و یں دن میں داخل ہوگیا ہے۔ اسی کے ساتھ جارکھنڈ کے رانچی،لوہر دگا، دھنباد کے واسع پور، جمشید پور وغیرہ میں بھی خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں۔

Last Updated : Feb 29, 2020, 11:22 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details