اردو

urdu

ETV Bharat / city

ویڈیوز شیئر ہونے کے بعد جامعہ طلبا کی ناراضگی - police brutality videos share

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا پر 15 دسمبر کو پولیس کی جانب سے کی گئی کاروائی کا معاملہ سی سی ٹی وی میں قید ہوا تھا جسے اب دھیرے دھیرے شیئر کیا جا رہا ہے، ان ویڈیوز میں صاف طورپر پولیس اہلکاروں کی جانب سے کی گئی سخت کاروائی کو دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیوز شیئر ہونے کے بعد جامعہ طلبا کی ناراضگی
ویڈیوز شیئر ہونے کے بعد جامعہ طلبا کی ناراضگی

By

Published : Feb 17, 2020, 1:45 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 2:53 PM IST

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا پر پولیس کے ذریعے کی گئی سخت کاروائی کی ویڈیوز مسلسل شیئر کی جارہی ہیں۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ انتظامیہ کی جانب سے 18 فروری کو جاری کی گئی 3 ویڈیوز نے دوبارہ اس پورے معاملے کو گرما دیا ہے۔

ویڈیوز شیئر ہونے کے بعد جامعہ طلبا کی ناراضگی

اس تعلق سے دہلی پولیس کے سارے بیانات کی تردیدی ہوتی نظر آرہی ہے جو دہلی پولیس کے اعلی افسران نے پریس کانفرنس کے ذریعے اپنے صفائی پیش کی تھی۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا پر دہلی پولیس کے ذریعے کی گئی کاروائی کی ویڈیوز نے لوگوں کے حوش اڑادئے ہیں۔ ان ویڈیوز میں پولیس افسران جامعہ ملیہ اسللامیہ کی لائبریری میں گھس کر طلبا پر بے رحمی سے ڈنڈا برساتے نظر آرہے ہیں۔

جبکہ پولیس افسران کا کہنا تھا کہ انہوں نے باہری لوگوں کو طلبا کے ساتھ یونیورسٹی کیمپس میں گھستے ہوئے دیکھا تھا جس کے بعد پولیس نے ان پر کاروائی کیی۔

مزید پڑھیں:راجستھان وزیراعلی کی بی جے پی پر سخت نکتہ چینی

واضح رہے کہ مرکزی حکومت کے ذریعے شہریت ترمیمی قانون کو 12 دسمبر 2019 کو پارلیامنٹ میں پاس کرایا گیا تھا۔ اس قانون کو پاس کرانے بعد سے مسلسل پورے بھارت میں اس قانون کی مخالفت کی جارہی ہے۔ 15 دسمب کو اس قانون کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا نے بھی مظاہرہ کیا تھا جس کے بعد دہلی پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے ان پر مبینہ طور پر زیادتی کی تھی۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 2:53 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details