نئی دہلی: دہلی کے قلب میں موجود جنتر منتر پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کے معاملے میں پولیس نے اب تک 9 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں ایک کا نام پنکی چودھری ہے، جس نے پولیس کے سامنے کئی انکشافات کیے ہیں۔
انہوں نے پولیس کو بتایا کہ جنتر منتر پر منعقد ریلی کی تیاری گذشتہ جولائی مہینے میں اشونی اپادھیائے سمیت کئی بڑے لوگوں کی ایک میٹنگ کناٹ پلیس میں ہوئی تھی۔ اس میں یہ طیے کیا گیا تھا کہ ریلی کو کیسے بڑا بنایا جائے گا۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ جنتر منتر پر ہوئی نعرے بازی میں منگل کے روز پنکی چودھری اپنے حامیوں کے ساتھ مندر مارگ تھانے پہنچا تھا۔ اس کے بعد وہاں سے پولیس نے انہیں کناٹ پلیس اپنے ساتھ لے گئی اور دیر شام اس کی گرفتاری کی گئی۔ اس پورے معاملے کو لے کر کناٹ پلیس پولیس نے پنکی سے پوچھ تاچھ کی۔ اس نے پولییس کو بتایا کہ اس ریلی کے لئے کافی پہلے سے تیاری چل رہی تھی۔ جولائی کے پہلے ہفتہ میں کناٹ پلیس موجود آریہ مندر میں ان کی میٹنگ ہوئی تھی، جس میں اشونی اپادھیائے اور پریت سنگھ سمیت دیگر لوگ شامل ہوئے تھے۔
پنکی نے بتایا کہ میٹنگ میں 8 اگست کو ہونے والی ریلی کو لے کر بات چیت ہوئی تھی۔ جس میں یہ طیے کیا گیا تھا کہ کس طرح ریلی میں لوگوں کی تعداد کو بڑھانا ہے۔ اس میں کون لوگ شامل ہوں گے۔ پولیس کو پتہ چلا ہے کہ پنکی چودھری نفرتی نعرے بازی کے دوران اس وقت وہاں موجود تھا۔ اس نے یہ بھی قبول کیا ہے کہ نعرے بازی کرنے والے ان کے حامی تھے۔