شادی کے لیے مذہب کی تبدیلی کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دائر
صرف شادی کے لیے تبدیلی مذہب کو نامنظور کرنے اور نئے شادی شدہ جوڑے کو تحفظ فراہم کرنے سے انکار کرنے کے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف عدالت عظمی میں عرضی دائر کی گئی ہے ۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ نے اہم حقائق کو نظرانداز کرکے غلط نظیر قائم کی ہے۔ اس لیے متعلقہ فیصلے کو رد کیا جانا چاہئے۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں دو مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے شادی شدہ جوڑے کی جانب سے تحفظ کے حصول کے لئے دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے انہیں تحفظ دینے سے انکار کردیا تھا۔ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ محض شادی کے مقصد سے مذہب کی تبدیلی کو قبول نہیں کیا جاسکتا۔
واضح رہے کہ ایک مسلمان لڑکی نے شادی کے ارادے سے ہندو مذہب اختیار کر لیا تھا اور صرف ایک ماہ بعد ہی اس نے ایک ہندو لڑکے سے شادی کی تھی اور انہوں نے الہ آباد ہائی کورٹ سے تحفظ فراہم کرنے کی درخواست کی تھی۔
توقع ہے کہ عدالت عظمی اس عرضی کی جلد سماعت ہوگی۔