درخواست گزار نے ایڈوکیٹ امیت ساہنی کے توسط سے دائر درخواست میں کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے بہت سے کاروبار بند ہوگئے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران ان کاروباریوں نے فون اور انٹرنیٹ تک استعمال نہیں کیا ہے، درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان کاروباری افراد سے فون اور انٹرنیٹ کے لئے بل وصول نہیں کیے جائیں اور انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں کو ہدایات جاری کی جائیں۔
درخواست میں یہ بھی مانگ کی گئی ہے کہ اس رقم کا استعمال کورونا سے لڑنے کے لیے بنائے گئے وزیر اعظم راحت فنڈ میں ٹرانفسر کیا جائے۔
اس کے علاوہ درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کورونا کی وجہ سے ہر شخص پر اس کے برے اثرات مرتب ہوئے ہیں خواہ وہ مزدور ہوں جو نہ کسی بھی کمپنی میں کام کرتے ہیں، درخواست میں اس بات کا بی ذکر کیا گیا ہے کہ ایسے ہزاروں افراد ہیں جنہیں پوری تنخواہ نہیں مل رہی ہیں، اور کئی ایسے ہیں جن کی نوکریاں چلی گئی ہیں، عرضی گذار نے گذشتہ 19 اپریل کو ان کمپنیوں کے سامنے یہ باتیں رکھی تھیں۔
درخواست میں مانگ کی گئی ہے کہ وزرات خزانہ کو حکم دیا جائے کہ وہ فون اور انٹرنیٹ خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں سے لاک ڈاون کے دوران جی ایس ٹی نہیں وصول کرے، عرضی میں کہا گیا ہے کہ ہر باشندہ بالواسطہ یا بلاواسطہ طور پر کورونا سے لڑنے میں تعاون دینا چاہتا ہے۔