کورونا وائرس سے متاثر وہ مریض جو گھروں میں آئسولیشن میں تھے، انہوں نے ایلوپیتھی اور ہومیوپیتھی کا مشترکہ طور پر علاج کیا جس کا انہیں فائدہ ہوا ہے۔ جہاں ایک طرف ایلوپیتھی نے فوری طور پر کویڈ انفیکشن کو کم کیا وہیں ہومیوپیتھی کے ذریعہ عام علامات اور پوسٹ کوویڈ علامات پر کنٹرول کرنے میں مدد ملی۔
کورونا کی دوسری لہر کے دوران ہومیوپیتھی علاج پر اعتماد کا اضافہ
کورونا کی دوسری لہر کے دوران کئی لوگوں نے ایلوپیتھی کے ساتھ ساتھ ہومیوپیتھی کا علاج بھی کیا جس کے بہتر نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
قابل غور بات یہ ہے کہ حکومت نے کورونا مریضوں اور قرنطین مریضوں کے لیے ہومیوپیتھی کے ذریعہ علاج کی اجازت دی اور اس کےلیے گائیڈ لائن بھی جاری کی تھی۔ حکومت کے اس اقدام سے لوگوں میں ہومیوپیتھی پر اعتماد میں اضافی ہوا ہے۔
ڈسٹرکٹ ہومیوپیتھی میڈیکل آفیسر ڈاکٹر للت موہن جوہری نے بتایا کہ کورونا کے دوران ڈاکٹروں کی ٹیم نے یومیہ 100-125 مریضوں سے ملاقات کی اور ان کا علاج کیا جس کے بہترین نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوران ہوم آئیسولیشن میں رہنے والے مریضوں نے ہومیوپیتھک دوائیوں میں دلچسپی ظاہر کی، پوسٹ کوڈ مریضوں کی ایک بڑی تعداد نے بھی علاج کرایا جبکہ علامات کی بنیاد پر دیئے گئے ہومیوپیتھک علاج سے بہتر نتائج برآمد ہوئے ہیں۔