’’تعلیم ہی ریاست اترپردیش کی تقدیر بدل سکتی ہے۔‘‘ دارالحکومت دہلی کے وزیر تعلیم منیش سسودیا نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو دہلی کے سرکٹ ہاؤس میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں تعلیم کی حالت بد سے بد تر ہے۔ سسودیا نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت پرائمری، سیکنڈری اور اعلی تعلیم کی جانب دھیان نہیں دے رہی ہے، پرائمری اسکولوں کی حالت بیان کرنے کے لائق نہیں ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’عام آدمی پارٹی آپ کے ووٹ کی طاقت سے آپ کے بچوں کو بہترین تعلیم دلوا سکتی ہے۔‘‘ انہوں نےکہا کہ دہلی کی تعلیم 2015تک جو بالکل لڑکھڑائی ہوئی تھی صرف پانچ برسوں میں اس میں انقلابی تبدیلی لائی گئی ہے۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ تعلیم کی سیاست پر ووٹ کیجئے جس سے آپ کے بچوں کا مستقبل بہتر بن سکے۔
سسودیا نے کہا کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے تعلیم کا بجٹ کم کر کے13فیصد کر دیا، جبکہ ریاست میں عام آدمی پارٹی (عآپ) کی حکومت بننے پر پہلے سال سے ریاست میں کم سے کم 25فیصد ایجوکیشن پر خرچ کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں؛عدالت نے تسلیم کیا کہ دہلی فسادات ایک سازش کے تحت ہوئے: محمود پراچہ