اردو

urdu

ETV Bharat / city

'بحریہ چین کے کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لیے تیار' - آرمی اور ایئر فورس کے ساتھ ہم آہنگی برقرار

بحریہ کے سربراہ ایڈمرل کرمبیر سنگھ نے آج کہا کہ چین لائن آف ایکچول کنٹرول کو تبدیل کرنے کی کوشش میں ہے۔ نیز آرمی اور ایئر فورس کے ساتھ ہم آہنگی برقرار رکھتے ہوئے بحریہ کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

Navy is ready to meet any challenge of China
ایڈمرل کرمبیر

By

Published : Dec 3, 2020, 6:47 PM IST

ایڈمرل کرمبیر سنگھ نے یہ بھی کہا کہ بحریہ سمندری شعبے میں خصوصی طور سے چین کی جانب سے کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے پوری طرح چوکس اور تیار ہے۔

جمعرات کو یوم بحریہ کے موقع پر یہاں پریس کانفرنس میں بحریہ سربراہ نے کہا کہ کورونا وبا اور چین کے ذریعہ شمالی سرحد پر واقع لائن آف ایکچول کنٹرول کو تبدیل کرنے کی کوششوں کے دوہرے چیلنج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحریہ کا جاسوسی طیارہ پی -8 آئی اور پریڈیٹر ڈرون مشرقی لداخ خطے میں نگرانی کے اہل ہیں۔ بحریہ مسلسل فوج اور فضائیہ سے ہم آہنگی قائم کیے ہوئے ہے اور ان کی ضرورتوں کے مطابق قدم اٹھانے کے لیے تیار ہے۔ حالانکہ بحریہ کے خصوصی کمانڈو مارکوس کی مشرقی لداخ میں واقع پیگونگ جھیل میں تعیناتی کے بارے میں انہوں نے کچھ بھی کہنے سے انکارکردیا۔

انہوں نے کہا کہ پریڈیٹر ڈرون سے ہماری نگرانی کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ یہ ایک بار میں 24 گھنٹے تک نگرانی کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ حسب ضرورت شمال مشرقی خطے میں بھی ان کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچول کنٹرول پر دونوں ممالک کے مابین چھ ماہ سے زیادہ عرصے سے فوجی تعطل جاری ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چین کی طرف سے ممکنہ خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے بحریہ اپنے بیڑے میں پن ڈبی اور بغیر پائلٹ گاڑیوں کی تعداد بڑھانے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بغیر پائلٹ گاڑی ایک ٹھوس اور سستا متبادل ہے۔

کورونا وبا کے سبب وسائل اور آئندہ خریداری کے منصوبوں پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس چیلنج سے خود کفالت کے ذریعے نمٹا جا سکتا ہے اور بحریہ کے ذریعہ اس راستے پر آگے بڑھتے ہوئے 43 جنگی جہازوں اور آبدوزوں میں سے 41 کو ملک میں ہی بنایا جا رہا ہے۔ اس میں طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرانت بھی شامل ہے جس کے بیسن سطح کا تجربہ جاری ہے اور آئندہ سال سمندری ٹرائلز کا آغاز ہو جائےگا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details