اردو

urdu

ETV Bharat / city

جے این یو کے سائنسدانوں نے پورٹیبل کٹ بنایا

ملک ان دنوں کورونا وائرس سے لڑ رہا ہے، اب تک اس وائرس کا کوئی علاج نہیں مل سکا ہے، ایسے میں اس سے بچنے کا جانچ ہی واحد راستہ ہے جس کے ذریعے اس انفیکشن کو پھیلنے سے روکا جاسکتا ہے، جواہر لال نہرو یونیورسٹی کےسائنسدانوں نے اٹاری کٹ تیار کی ہیں۔

جے این یو کے سائنسدانوں نے پورٹیبل کٹ بنایا
جے این یو کے سائنسدانوں نے پورٹیبل کٹ بنایا

By

Published : May 12, 2020, 3:45 PM IST

اس کٹ کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ صرف 50 منٹ میں ہی نتیجہ دے سکے گا، نیز یہ کٹ پورٹیبل ہوگا اور اسے کہیں بھی لے جایا جا سکتا ہے۔

جے این یو کے سائنسدانوں نے پورٹیبل کٹ بنایا

قابل ذکر ہے کہ جے این یو کے سائنس دانوں نے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے چپ پر مبنی 'آر ٹی پی سی آر' کٹ تیار کیا ہے، جے این یو کے وائس چانسلر پروفیسرایم جگدیش کمار نے بتایا کہ یہ تحقیقی کام محکمہ بائیوٹیکنالوجی کے پروفیسر جدیپ بھٹاچاریہ کی صدارت میں جاری ہے، جس کے تحت ایک چپ پر مبنی پورٹیبل کٹ تیار کی گئی ہے جو ایک قابل قیمت میں بہت ہی کم وقت میں کوویڈ 19 کے درست نتائج دینے میں کامیاب ہوگا

اس تحقیق سے متعلق اس پروجیکٹ کے چیئرمین پروفیسر بھٹاچاریہ نے کہا کہ فی الحال کورونا وائرس کو روکنے کے لئے ایک واحد راستہ جانچ ہے، لیکن بڑے پیمانے پر جانچ کی مہنگی ٹیسٹنگ اور محدود کٹ کی وجہ سے بہت مشکل ہوتا جا رہا ہے، علاوہ ازیں ٹیسٹ کے نتائج بھی دیر سے آتے ہیں، ان مسائل کو دیکھتے ہوئے، ان سبھی چیزوں کو ملحوظ رکھ کر انہوں نے اس ٹسٹنگ کٹ کو بنایا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ کٹ ایک ٹفن کی طرح ہے جسے کہیں بھی لے جایا جا سکتا ہے، وہ مزید کہتے ہیں ابھی تک جانچ کے کورونا ےکے نمونوں کو لیب میں لے جانے کی ضرورت ہوتی تھی، اس کٹ کے آنے کے بعد آن اسپاٹ نتائج آئیں گے۔

وہیں پر پروفیسر بھٹاچاریہ نے بتایا کہ پورٹیبل ہونے کے علاوہ یہ کٹ بہت کفایتی بھی ہے، جہاں موجودہ کٹ سے جانچنے کی لاگت 10 سے 15 لاکھ تک آتی ہے ، وہیں یہ کٹ محض ایک لاکھ کے خرچ میں درست نتائج دے گی اور وہ بھی صرف 50 منٹ میں۔

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details