اردو

urdu

جے این یو میں خاموشی کیوں؟

By

Published : Sep 8, 2019, 7:22 PM IST

Updated : Sep 29, 2019, 10:03 PM IST

جواہر لال یونیورسٹی میں اسٹوڈنٹ یونین کے انتخابات کے نتائج کے سلسلے میں دہلی ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد جے این یو کیمپس میں خاموشی چھائی رہی۔

جے این یو انتخابات کے نتیجے

بتایا جاتا ہے کہ اتوار کے روز انتخاب کے نتیجے آنے کی امید تھی لیکن دہلی ہائی کورٹ نے نتائج کو 17 ستمبر تک روک دیا۔

جے این یو انتخابات کے نتیجے

دہلی ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے بعد طلبہ و طالبات مایوس نظر آئے۔ طلبہ و طالبات کے مطابق گزشتہ برس کے مقابلے اس برس انتخاب کا ماحول ٹھنڈا نظر آیا۔

گزشتہ کچھ برسوں کی بات کی جائے تو جے این یو انتخاب کے بعد ووٹوں کی گنتی کے دن طلبہ و طالبات جوش و خروش کے ساتھ ڈھول اور ڈفلی بجاتے ہوئے نظر آتے تھے۔ جیسے جیسے گنتی کے بارے میں اعلان ہوتا تھا طلبہ و طالبات جوش کے ساتھ نعرے بازی بھی کرتے تھے۔ لیکن اس برس دن بھر رجحان نہیں آنے کی وجہ سے طلبہ و طالبات مایوس رہے اور جے این یو کیمپس میں خاموشی رہی۔

اسی درمیان بائیں محاذ نے انتخاب کے نتائج پر لگائی گئی روک کے سلسلے میں انتظامیہ اور وائس چانسلر پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ بائیں محاذ نے کہا ہے کہ کہیں نہ کہیں اے بی وی پی اور سنگھ کو اپنی شکست کا اندازہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے انتخاب میں خلل ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

حالانکہ دیر شام جے این یو انتخاب کے پہلے رجحان آنے کے بعد طلبہ و طالبات میں جوش نظر آیا اور پھر سے جے این یو کا کیمپس نعروں اور ڈفلی کی آواز سے گونج اٹھا۔

Last Updated : Sep 29, 2019, 10:03 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details