اردو

urdu

By

Published : Jun 14, 2020, 9:51 AM IST

ETV Bharat / city

بھارت نے نیپال پارلیمنٹ کے ذریعہ منظور نقشے کو مسترد کیا

بھارت نے ہفتہ کے روز نیپال کے ذریعہ آئینی ترمیمی بل کی منظوری پر نئے نقشہ میں تبدیلی کرنے اور پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کے ذریعہ کچھ بھارتی علاقوں کو شامل کرنےپر سخت اعتراض کیا ہے۔

India
India

بھارت نے ہفتہ کے روز نیپال کے ذریعہ آئینی ترمیمی بل کی منظوری پر نئے نقشہ میں تبدیلی کرنے اور پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کے ذریعہ کچھ بھارتی علاقوں کو شامل کرنے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مصنوعی توسیع ثبوت اور تاریخی حقائق پر مبنی نہیں ہے اور یہ درست نہیں ہے۔

بھارت نے کہا ہے کہ بات چیت کے ذریعہ زیر التوا سرحدی امور حل کرنے کے بارے میں ہماری موجودہ سمجھ کی بھی یہ خلاف ورزی ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے اپنے بیان میں کہا کہ''ہم نے نیپال کے ذریعہ نئے نقشے میں تبدیلی کرنے اور کچھ بھارتیہ علاقوں کوشامل کرنے کے آئینی ترمیمی بل وہاں کے ہاؤس آف ریپرزینٹیٹیو میں منظور ہونے کو دیکھا ہے۔ ہم نے پہلے ہی اس معاملے میں اپنی پوزیشن واضح کردہ ہے۔ ''

انہوں نے کہا کہ دعووں کے تحت مصنوعی طور پر بڑھایا جانا شواہد اور تاریخی حقائق پر مبنی نہیں ہے اور یہ درست نہیں ہے۔

ترجمان نے کہا کہ "یہ زیر التوا سرحدی امور کی بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے بارے میں ہماری موجودہ سمجھ کی بھی خلاف ورزی ہے۔''

کچھ دن قبل بھی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ اتراکھنڈ کے کالاپانی، دھارچولا اور لیپولیکھ کو شامل کرنے کے معاملے پر حکومت نیپال کو پہلے ہی ان کی پوزیشن واضح کر چکا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ نیپال میں پارلیمنٹ کے ایوان زیریں نے ملک کے سیاسی نقشے پر پیش کردہ آئین ترمیمی بل کی منظوری دے دی ہے۔ ووٹنگ کے دوران پارلیمنٹ میں حزب اختلاف نیپالی کانگریس، جنتا سماج وادی پارٹی نیپال اور راشٹریہ پرجاتنتر پارٹی نے آئین کے تیسرے شیڈول میں ترمیم سے متعلق حکومت کے بل کی حمایت کی۔

بھارت کے ساتھ تعطل کے درمیان نیپال نے اس نئے نقشے میں اپنے علاقے میں لیپولیکھ، کالاپانی اور لمپیادھورا کو دکھایا ہے۔ 8 مئی کو جب وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے اسٹریٹجک اہمیت والی سڑک کا افتتاح کیا جو لیپولیکھ کو دھارچولہ سے جوڑتا ہے تو اس وقت بھارت اور نیپال کے تعلقات کشیدہ ہوگئےتھے۔

نیپال نے اس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے یہ دعوی کیا کہ وہ نیپال کے علاقے سے گزرتا ہے۔ آرمی چیف جنرل ایم ایم نرونے نے کہا تھا کہ نیپال نے کسی اور کے کہنے پر سڑک کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے یہ بات ممکنہ طور پر اس معاملے میں چین کے کردار کا حوالہ دیتے ہوئے کہیں تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details