قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین غیرالحسن رضوی نے ای ٹی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ ان کے پاس کسی کو بھی اقلیت کا درجہ دینے کا اختیار نہیں ہے۔
اس سے قبل قومی اقلیتی کمیشن نے تقریبا آٹھ صفحات پر مشتمل ایک جواب میں کہا کہ اقلیت کے لفظ کی تشریح اس کے دائرہ کار میں نہیں آتی، اور نہ ہی اس کے قانون میں کسی کو اقلیتی زمرہ دینے کے حق کا ذکر کیا ہے۔
دراصل بی جے پی کے سینئر رہنما اشونی اپادھیائے نے سنہ 2017 میں سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کر کے اقلیت کی تشریح کرنے اور ریاستوں میں ان کی شناخت کے لیے رہنما خطوط جاری کرنے کی گزارش کی تھی، جس کے بعد عدالت نے اس معاملے کو قومی اقلیتی کمیشن کو سونپ دیا تھا۔