سابق بھارتی کرکٹر اور اب مشرقی دہلی سے موجودہ ایم پی گوتم گمبھیر نے دہلی اینڈ ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن (ڈي ڈي سي اے) کے صدر رجت شرما پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ ان کے صدر بننے کے بعد سے دہلی کی کرکٹ میں کافی تنزلی آئی ہے۔
دہلی اینڈ ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن (ڈي ڈي سي اے) کے صدر رجت شرما انہوں نے ڈی ڈی سی اے کے جوائنٹ سکریٹری راجن منچندا کے ساتھ کہاکہ ڈی ڈی سی اے کے انتخابات کے بعد سے ہی دہلی کے کرکٹ میں مسلسل کمی آ رہی ہے۔
گزشتہ سال ہم وجے ہزارے ون ڈے ٹرافی کے فائنل میں پہنچے تھے لیکن اس بار ناک آؤٹ کے لئے بھی کوالیفائی نہیں کر پائے۔ مشتاق علی ٹی -20 ٹرافی میں بھی دہلی کی کارکردگی خراب چل رہی ہے۔
سابق کرکٹر نے رجت شرما پر سیدھا حملہ بولتے ہوئے کہاکہ وہ کئی مهينے سے مجھ سے یہ وعدہ کر رہے تھے کہ میرے نام پر اسٹینڈ رکھا جائے گا۔
پہلے انہوں نے کہا ہندستان اور آسٹریلیا میچ کے دوران یہ ہو گا، پھر انہوں نے کہا کہ آئی پی ایل میں ایسا کریں گے۔ اس کے بعد انہوں نے ہاٹ ویدر ٹورنامنٹ میں ایسا کریں گے لیکن ان کے صرف وعدے چلتے رہے۔ میں شکرگزار ہوں ڈی ڈی سی اے کی سپریم کونسل کا جس نے یہ کام کیا اور میرے نام پر اسٹینڈ نام رکھا۔
قابل ذکر ہے کہ رجت شرما گوتم گمبھیر اسٹینڈ کی رونمائی کے لئے نہیں آئے تھے جبکہ منچندا کا کہنا ہے کہ انہوں نے سب کو مدعو کیا تھا۔ اس موقع پر ڈی ڈی سی اے کی سپریم کونسل کے تمام اراکین موجود تھے۔
گمبھیر نے الزام لگایا کہ رجت شرما کے صدر بننے کے بعد دہلی کی کرکٹ میں کمی آ رہی ہے اور یہاں ایسے سلیکٹر مقرر کئے جا رہے ہیں جو دہلی کے نہیں بلکہ باہر سے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ممبئی، تمل ناڈو اور کرناٹک جیسی ریاست میں یہیں کے سلیکٹر رہتے ہیں جبکہ دہلی ملک کی راجدھانی ہے اور یہاں سلیکٹر باہر سے مقرر کئے جا رہے ہیں۔ مجھے حیرانی ہوتی ہے کہ دہلی کے سلیکٹر ز اپنا فرض ادا نہیں کر رہے ہیں اور دبئی میں ٹی -10 لیگ میں کمنٹری کر رہے ہیں۔ وجے ہزارے ٹرافی میں تو بولنگ کوچ ایک میچ کے بعد ہی چھٹیاں منانے سوئٹزرلینڈ چلے گئےتھے اور ناک آؤٹ راؤنڈ کے وقت واپس آئے تھے جو کہ انتہائی شرمناک بات ہے۔
سابق کرکٹر نے کہاکہ تکبر کے ساتھ کوئی کام نہیں ہو سکتا۔ اگر تکبر رہے گا تو آپ اپنا کام ایمانداری سے نہیں کر پائیں گے۔ آپ کو دہلی کے کھلاڑیوں کے خواب کے ساتھ کھلواڑ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ دہلی نے ملک کو اتنے اچھے کرکٹر دیئے ہیں اور انہی میں سے سلیکٹر مقرر کئے جانے چاہئے۔ آخر وفاداری بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔ بیرونی کھلاڑی سے آپ وفاداری کی کوئی امید نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہاکہ سلیکٹر دہلی سے ہی ہونا چاہئے اور اس کھیل کو لے کر تمام عمل میں ایمانداری اور شفافیت ہونا چاہئے۔ سینئر اور جونیئر سلیکٹر وہی ہونے چاہئے جو دہلی سے کرکٹ کھیلے ہوں۔ میں سپریم کونسل سے درخواست کروں گا وہ ایک ٹیم کے طور پر کام کریں اور دہلی کی کرکٹ کو بہتر بنائیں ۔
منچندا نے بھی کہاکہ یہ تقریب کئی ماہ پہلے ہونا تھی لیکن ایک شخص کی وجہ سے یہ برابر ٹلتا رہا۔ اب ڈی ڈی سی اے نے ہمت دکھائی ہے اور گوتم گمبھیر اسٹینڈ تیار کر دیا ہے۔انہوں نے گمبھیر پر زور دیا کہ وہ دہلی کا اعزاز واپس لوٹانے میں مدد کریں۔