نریندر مودی نے 'پردھان منتری کرشی سمان ندھی یوجنا' کے تحت نو کروڑ سے زائد کسانوں کے بینک کھاتوں میں 18 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم جاری کرنے کے بعد ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر عاجزی کے ساتھ کسانوں کے مفاد میں حکومت معاملات اور حقائق کی بنیاد پر بات چیت کے لئے تیار ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت ان داتا کی ترقی کے تئیں وقف ہے، اس سے ایک خود کفیل ہندوستان کی تعمیر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو جمہوریت پر پختہ اعتماد ہے اور نئے زرعی قوانین کو حقائق کی بنیاد پر پرکھا جاسکتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے قبل کئی پارٹیاں زرعی اصلاحات کے قوانین کے حق میں تھیں لیکن آج وہ اس سے پیچھے ہٹ گئیں اور سیاسی وجوہات کی بنا پر کسانوں کو گمراہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے کسان کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی ضمانت کی مانگ کر رہے تھے لیکن اب وہ تشدد کے ملزموں کو جیل سے رہا کرنے اور ٹول ٹیکس کی مخالفت کرنے میں مصروف ہیں۔ حکومت ان لوگوں سے بھی بات کرنا چاہتی ہے جو جمہوریت پر یقین نہیں رکھتے اور جو لوگ بے غلط الزامات عائد کرتے ہیں۔
مودی نے کہا کہ جمہوری نظام میں عوام سے مسترد کیے گئے لوگ کچھ کسانوں کو گمراہ کرکے بات چیت نہیں ہونے دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئے زرعی قوانین کے بعد بھی ایم ایس پی میں اضافہ کیا گیا ہے اور فصلوں کی ریکارڈ خریداری کی گئی ہے۔